اگر فل کورٹ او رلارجر بنچ بنانے ہیں تو 7 ججز سے کام نہیں چلے گا: بیرسٹر عقیل ملک

Published On 14 November,2025 10:37 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ اگر فل کورٹ او رلارجر بنچ بنانے ہیں تو 7 ججز سے کام نہیں چلے گا۔

دنیا نیوز کے پروگرام ’’ ٹونائٹ ود ثمرعباس‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ یہ ابھی طےنہیں کہ آئینی عدالت میں کتنےججزہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر آئینی عدالت میں 12 سے 13 جج ہو سکتے ہیں، اس حوالے سے کوئی قدغن نہیں ہے۔

وزیرمملکت قانون وانصاف کا کہنا تھا کہ ممکن ہے سپریم کورٹ کے موجودہ ججز میں سے ہی کسی اور کو آئینی عدالت میں لایا جائے، وفاقی شرعی عدالت کی عمارت آئینی عدالت کے لیے بہترین جگہ ہو سکتی ہے۔

بیرستر عقیل ملک نے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم کے بعد جوڈیشل کمیشن کی تشکیل میں تبدیلی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ مستعفی ہونے والے ججز نے خود پر ذاتی حملہ سمجھ لیا، جو ججز نوکری نہیں کرنا چاہتے وہ یہ بھی لکھ دیں مراعات بھی نہ دی جائیں۔