کراچی: (دنیا نیوز) اپوزیشن نے 3 سالہ ابراہیم کی تصویر اٹھا کر سندھ اسمبلی میں احتجاج کیا۔
بچے کی موت پر اپوزیشن لیڈر کو بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر ارکان نے ایوان میں شور شرابہ کیا، ایم کیو ایم ارکان احتجاجاً اسمبلی سے واک آؤٹ کر گئے، ریحان بندوکڑا نے توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرایا، رکن اسمبلی آبدیدہ ہو گئے، انہوں نے کہا کہ چند لمحات میں زندگی ختم ہو گئی، ہم سب ذمہ دار ہیں یہاں ڈمپر پورے پورے خاندان ختم کر دیتے ہیں۔
ایم کیو ایم کے افتخار عالم سندھ حکومت پر بھڑک اٹھے، انہوں نے کہا کہ کیا کراچی کے بچے اسی طرح گٹروں میں گرتے رہیں گے؟ حکومت اس طرح کے واقعات کا تدارک کب کرے گی؟ کھلے مین ہول موت کو دعوت کے مترادف ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 14 گھنٹے بعد لاش ملی، واقعہ پر سندھ حکومت کا مؤقف آنا چاہئے۔



