شکارپور: دو مسلح گروپوں نے 18 افراد کے قتل کا تصفیہ ہونے پر صلح کرلی

Published On 02 December,2025 11:20 pm

شکارپور: (دنیا نیوز) اندرون سندھ کے علاقے میں 18 افراد کے قتل کا تصفیہ کرلیا گیا۔

خونی تنازع کا جرگہ شکارپور میں جتوئی ہاٶس پر منعقد ہوا، جس میں ذراتحصیل لکھی غلام شاہ کے نواحی علاقے ٹاٶن چک تھانے کی حدود میں شر اور بڈانی گروپوں کے درمیان جاری خونی تنازع میں جاں بحق ہونے والے 18 افراد کے قتل کا تصفیہ کرلیا گیا ۔

جرگے کے سرپنچ سابق ایم این اے ڈاکٹر محمد ابراہیم جتوئی،مقامی خانقاہ کے گدی نشین سید ثمن شاہ، پی ٹی آئی کے سابق مرکزی رہنماء دیدار جتوئی ودیگر تھے، جس میں دونوں گروپوں کے 17 خون ثابت ہوئے،جرگے میں دونوں گروپوں کے عمائدین بھی شریک تھے۔

 سرپنچوں نے دونوں گروپوں کی باتیں سننے کے بعد فتوا جاری کرتے ہوئے مجموعی طور پر 17 خونوں، زخمیوں و دیگر اخراجات کو ملا کر 5کروڑ 75لاکھ روپے جرمانے سنایا۔

جرگہ نے بڈانی گروپ پر 10 خون ثابت ہونے پر 3کروڑ 46لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جب کہ شر گروپ پر 7 خون ثابت کرکے 2کروڑ 29 لاکھ روہے جرمانہ عائد کیا گیا ۔

فی کس خون کا معاوضہ 25لاکھ روپے طے پائے، بڈانی گروپ کے ایک خون سے انکار پر شر گروپ کے معززین سے حلف لیا گیا، فائربندی اور پہلے کیے ہوئے جرگے کی خلاف ورزی کرنے پر الگ الگ 25، 25 لاکھ جرمانہ عائد کیا ،دونوں گروپوں نے فتوا قبول کرکے صلح کا اعلان کردیا۔

دوسری جانب علاقہ مکینوں نے خونی تنازع کے خاتمے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مسرت کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے اس خونیں تنازع کے باعث علاقے کا امن داٶ پر لگا ہوا تھا جبکہ متعدد دیہات کا شہر سے زمینی رابطہ منقطع تھا، ہزاروں ایکڑ زمین غیر آباد علاقے کے سکول بند اور کئی سالوں سے بچوں کی تعلیم تباہ  ہوچکی تھی۔