سکردو: (دنیا نیوز) پاکستان کے مایہ ناز ہیرو علی سدپارہ کے جسد خاکی کو دنیا کی بلند ترین چوٹی کےٹو پر امانتاً دفن کر دیا گیا ہے۔
اس کی تصدیق مرحوم کوہ پیما کے بیٹے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے کی۔ ساجد سدپارہ نے کہا کہ میں نے اپنے والد کی میت کو کے ٹو کیمپ فور میں اس جگہ برف میں عارضی طور پر دفنا دیا ہے تاکہ باڈی ایوالانچ وغیرہ سے محفوظ رہ سکے۔
ساجد سدپارہ نے بتایا کہ اس اہم مشن میں ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے ایک کوہ پیما نے میری بہت مدد کی۔ وہ میرے ساتھ بوٹل نیک کی انتہائی بلندی سے علی سدپارہ کے جسد خاکی کو کیمپ فور تک لے کر آیا۔
I have secured body of our hero at C-4. An Argentinian climber has been a great help in bringing body above bottleneck till C-4. I offered Fatih & recited Holy Quran on behalf of whole nation #MissionSadpara #K2Search
— Sajid Ali Sadpara (@sajid_sadpara) July 28, 2021
Secured place with Pakistan flag #SonofPakistan pic.twitter.com/9IdzXV4zDx
علی سدپارہ کے بیٹے نے کہا کہ میں نے والد کی میت کو امانتاً دفنانے کے بعد ان کی قبر کی نشانی کیلئے اس پر پاکستان کا جھنڈا لہرا دیا جبکہ پوری قوم کی جانب سے ان کے ایصال ثواب کیلئے قران پاک کی تلاوت اور دعا کی۔
دوسری جانب دنیا نیوز کے مطابق ساجد سدپارہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کے ٹو کیمپ فور سے علی سدپارہ کا جسد خاکی نیچے اتارنے کے لیے کم ازکم 10 سے 15 کوہ پیماؤں) کی مدد کی ضرورت ہے۔
ساجد سدپارہ نے کہا کہ حکومت تعاون کرے تو ریسکیو کے لیے کے ٹو پر موجود مقامی کوہ پیماؤں اور نیپالی شرپاز کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں، یہ ریسکیو مشن 10 اگست سے پہلے مکمل ہونا ضروری ہے کیونکہ اس کے بعد شدید موسمی حالات میں کے ٹو پر ریسکیو آپریشن ممکن نہیں ہوگا۔
Camp-4 K-2
— Team Ali Sadpara (@ali_sadpara) July 28, 2021
Sajid has single handedly retrieved the body from above bottleneck, carried down to C-4 and have secured the body there. He has offered fatih & recited verses of Holy Quran as per Islamic rituals and acc to wishes of his mother #RIPAliSadpara #MissionSadpara pic.twitter.com/Y4HKVdTl5F
انہوں نے کہا کہ ریسکیو کے لیے کئی ملکی اور غیر ملکی کوہ پیماؤں سے بھی ماہرانہ رائے لی گئی ہے جبکہ والد کے جسدِ خاکی کو گھر لے جانے کے لیے پاک فوج سے بھی مدد کی درخواست ہے۔ قوم کی دعاؤں اور حکومت کے تعاون سے مشن کی کامیابی کے لیے پرامید ہوں۔