جنیوا: (ویب ڈیسک) چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر میں خوف کا عالم پھیلایا ہوا ہے وہی پر معیشت پر بھی بھاری اثرات مرتب ہو رہے ہیں، ٹیکنالوجی سے وابستہ کمپنیاں بھی اپنے ایونٹ منسوخ کر رہے ہیں، امریکا کی طرف سے گیم ڈویلپرز کانفرنس کے بعد جنیوا میں ہونے والا آٹو شو منسوخ کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوئٹزرلینڈز کی حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر تمام بڑی سطح کی تقریبات پر فوری پابندی کے اعلان کے بعد جنیوا میں ہونے والا آٹو شو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ سوئس حکومت نے ایسی تمام تقربیات پر، جن میں ایک ہزار سے زیادہ افراد شریک ہونے کا امکان ہو، 15 مارچ تک پابندی لگا دی ہے۔
یہ اعلان یورپ میں روزمرہ زندگی پر وائرس کے خطرے کے بڑھتے ہوئے اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔ کرونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد دنیا بھر میں 82 ہزار سے بڑھ چکی ہے جب کہ ہلاکتوں میں بھی 2700 سے اضافہ ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس کا خوف: گیم ڈیلویلپرز کانفرنس 2020ء منسوخ
خبر رساں ادارے کے مطابق مہلک وبا کے پھیلاؤ کی وجہ سے متعدد بڑی کمپنیاں اور صنعتیں اپنی سرگرمیاں بند یا محدود کر چکی ہیں۔ جنوبی کوریا میں سام سنگ اور ایل جی کی ٹیک کمپنیوں نے ایک فیکٹری کے کارکن میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد پلانٹس اس وقت تک کے لیے بند کر دیئے ہیں جب تک وہاں وائرس سے بچاؤ کے انتظامات مکمل کر کے انہیں وائرس سے پاک قرار دے نہیں دیا جاتا۔
جنیوا میں پانچ سے پندرہ مارچ تک بین الاقوامی آٹو شو منعقد ہوتا ہے جس میں ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں۔ اس تقریب کی وجہ سے سوئس حکومت کو دو سو سے ڈھائی سو ملین سوئس فرانکس کی آمدنی ہوتی ہے۔
سوئٹزرلینڈز میں اب تک کرونا وائرس کے 15 مریضوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔اس ملک کی سرحدیں اٹلی کے ساتھ ملتی ہیں جہاں کرونا وائرس کا شدید حملہ رپورٹ کیا گیا ہے۔ وہاں مریضوں کی تعداد 1500 کے قریب ہے جبکہ 34 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔