کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) امریکا کی سوشل میڈیا اور ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی فیس بک کے ملازمین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پوسٹ نہ ہٹانے پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کی پولیس حراست میں ہلاکت کیخلاف ملک گیر مظاہروں پر انتہائی سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر متعدد پوسٹس کیں تھیں۔
سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹویٹر نے ایسی صورتحال کا فوری نوٹس لیتے ہوئے امریکی صدر کے بیانات پر وارننگ دیدی تھی تاہم فیس بک کی جانب سے ایسا کوئی بھی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پوسٹس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو براہ راست حکم دیا تھا کہ وہ مشتعل مظاہرین کیخلاف فوری ایکشن لیتے ہوئے ان پر فائرنگ سے بھی گریز نہ کریں۔
امریکا کا سنجیدہ طبقہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ان بیانات کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے تو وہیں فیس بک ملازمین کی بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ وہ صدر کی پوسٹس نہ ہٹائے جانے پر شرمسار ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک ملازمین نے اپنی کمپنی کے اس اقدام کیخلاف علامتی احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔
ادھر فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ لوگوں کو ہم سے متفق ہونے یا نہ ہونے کا پورا حق ہے لیکن مجھے امید ہے کہ وہ اس حوالے سے ہماری فلاسفی کو سمجھنے کی کوشش کریں گے۔
مارک زکربرگ نے کہا کہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا مخالف ہوں لیکن میرا ماننا ہے کہ عوام خود اس کو دیکھیں اور خود کوئی نظریہ یا رائے قائم کریں۔