بھارتی صارفین کا ڈیٹا کسی ملک کے ساتھ شیئر نہیں کیا، ٹک ٹاک حکام

Last Updated On 01 July,2020 10:06 pm

بیجنگ: (مانیٹرنگ ڈیسک) سوشل میڈیا کی چینی کمپنی ٹِک ٹاک نے بیجنگ حکومت کو بھارتی صارفین کا ڈیٹا دینے کے الزامات سے انکار کر دیا ہے۔

ٹِک ٹاک بھارت کے سربراہ نِکھِل گاندھی نے کہا کہ ٹک ٹاک نے بھارتی صارفین کا ڈیٹا چین سمیت کسی بھی غیر ملکی حکومت کے ساتھ شیئر نہیں کیا اور یہ کہ ان کی کمپنی ڈیٹا پرائیویسی کے قوانین پر عملدرآمد جاری رکھے گی۔

ادھر چین نے بھارت کی جانب سے 59 چینی موبائل ایپس پر پابندی کو متعصبانہ اور عالمی تجارتی اصولوں کے منافی قرار دیا ہے۔ نئی دہلی میں چینی سفارت خانے کے ترجمان جی رونگ نے کہا کہ چین کو بھارت کے عمل پر شدید تشویش ہے۔ چین ایسے تمام اقدامات کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ یہ اقدامات متعصبانہ اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔

ترجمان کے مطابق بھارتی حکومت کا یہ اقدام ای کامرس اور مسابقتی مارکیٹ میں صارفین کے مفاد کے خلاف ہے۔ نئی دہلی انتظامیہ کے فیصلے سے بھارتی شہری زیادہ متاثر ہونگے۔

ادھر بیجنگ میں ترجمان چینی وزارت خارجہ ژاؤ لیجان نے بھارت کی طرف سے 59 چینی ایپس پر پابندی کی تصدیق ہونے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ انتظامیہ مودی سرکار کے فیصلے کیخلاف سخت احتجاج کرتی ہے۔