نیویارک: (ویب ڈیسک) سپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے کہا ہے کہ کمپنی کا سٹار شپ راکٹ آئندہ 4 برسوں کے دوران مریخ کی جانب آزمائشی پرواز کیلئے تیار ہو جائے گا۔
ایک ٹیلی کانفرنس کے دوران ایلون مسک نے کہا کہ سپیس ایکس کا نیا اور اب تک کا سب سے بڑا راکٹ 2027 میں مریخ کی جانب بھیجا جا سکتا ہے، میرے خیال میں یہ ممکن ہے کہ آئندہ 4 برسوں میں بغیر انسانوں کے ایک آزمائشی پرواز وہاں لینڈ کرے۔
خیال رہے کہ ایلون مسک انسانوں کو مریخ پر بسانا چاہتے ہیں اور اس بارے میں برسوں سے بات کر رہے ہیں۔
اسی مقصد کیلئے سپیس ایکس کی جانب سے سٹار شپ راکٹ تیار کیا جا رہا ہے جو انسانوں کو مستقبل قریب میں چاند اور مریخ پر لے جائے گا۔
سٹار شپ ابھی سپیس ایکس کا سب سے بڑا راکٹ ہے مگر اب تک اس نے صرف ایک ٹیسٹ کو مکمل کیا ہے جس کے دوران وہ فضا میں پھٹ گیا تھا، سٹار شپ کو بار بار استعمال کرنا ممکن ہوگا اور یہ بنیادی طور پر 2 حصوں پر مشتمل ہے۔
ایک سپر ہیوی بوسٹر ہے، جو ایسا بڑا راکٹ ہے جس میں 33 انجن موجود ہے جبکہ دوسرا سٹار شپ سپیس کرافٹ ہے جو بوسٹر کے اوپر موجود ہے جو اس سے الگ ہو جاتا ہے۔
مگر ایلون مسک نے ٹیسٹ میں ناکامی کو بھی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے مزید بہتر بنایا جائے گا۔
ناسا کی جانب سے 2025 میں آرٹیمس 3 مشن کے تحت انسانوں کو چاند کی سطح پر اتارا جائے گا اور یہ کام سٹار شپ کی مدد سے ہوگا، ایلون مسک متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ سپیس ایکس کو قائم کرنے کا واحد مقصد سٹار شپ جیسی سواری تیار کرنا ہے جو انسانوں کو مریخ پر بسانے میں مدد فراہم کر سکے۔
اگست 2022 میں ایک جریدے کیلئے لکھے گئے مضمون میں ایلون مسک نے کہا تھا کہ انسانی تہذیب کو دیگر سیاروں تک جانے کے قابل ہونا چاہیے، اگر زمین رہائش کے قابل نہ رہے تو ہمیں ایک خلائی طیارے سے نئے گھر کی جانب پرواز کرنا ہوگا۔
ایلون مسک نے مزید کہا کہ اس مقصد کے حصول کیلئے پہلا قدم خلائی سفر کے اخراجات کو کم کرنا ہے اور اسی کیلئے انہوں نے سپیس ایکس کی بنیاد رکھی، وہ انسانی تہذیب کو بجھتی ہوئی شمع کی طرح دیکھ رہے ہیں اور ہمیں اپنی بقا کیلئے دیگر سیاروں کا رخ کرنے کی ضرورت ہے۔
ایلون مسک نے کہا کہ ان کی انسانوں کیلئے سب سے بڑی توقع یہ ہے کہ وہ مریخ میں ایک مستحکم شہر کو تعمیر کر سکیں۔