نیویارک: (ویب ڈیسک) سائنسدانوں نے اب تک کا قدیم ترین بلیک ہول دریافت کرلیا۔
اس بلیک ہول کو امریکی خلائی ادارے ناسا کی مختلف ٹیلی اسکوپس استعمال کرکے دریافت کیا گیا، سائنسدانوں کا تخمینہ ہے کہ یہ بلیک ہول بگ بینگ کے 47 کروڑ سال بعد وجود میں آیا تھا۔
ناسا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کائنات کی ابتدا میں تشکیل پانے والے بلیک ہول کا مشاہدہ پہلے کبھی نہیں کیا گیا تھا، جس کی عمر 13 ارب 20 کروڑ سال ہو سکتی ہے۔
اس بلیک ہول کو UHZ1 نامی کہکشاں میں دریافت کیا گیا، یہ بلیک ہول ہمارے سورج سے 10 سے 100 کروڑ گنا زیادہ بڑا ہو سکتا ہے۔
سائنسدانوں نے کہا کہ یہ کائنات کا سب سے بڑا بلیک ہول تو نہیں مگر ابتدائی عہد میں بننے والے بلیک ہول کا اتنا بڑا حجم غیر معمولی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کائنات کی ابتدا میں اتنے بڑے بلیک ہول بننے سے کافی کچھ معلوم ہوتا ہے، ان کا خیال ہے کہ یہ بلیک ہول گیس کے بہت بڑے بادل کے پھٹنے سے بنا۔
انہوں نے کہا کہ بلیک ہول کے پھیلنے کا دورانیہ بہت مختصر ہوتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ بلیک ہول بہت تیز رفتاری سے پھیلا یا شروع سے ہی وہ اتنا بڑا تھا۔