واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی ایوان نمائندگان نے چینی سوشل میڈیا ویڈیو ایپلی کیشن ٹک ٹاک کیخلاف کریک ڈاؤن کرنے کی منظوری دے دی۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں ٹک ٹاک کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا بل پیش کیا گیا جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، بل کے حق میں 352 اور مخالفت میں صرف 65 ووٹ پڑے ہیں، منظوری کے بعد یہ بل امریکی سینیٹ میں بھیجا جائے گا۔
امریکا میں چینی کمپنی بائٹ ڈانس کو ٹک ٹاک ایپلی کیشن سے علیحدہ ہونے کیلئے 165 دن کی مہلت دی گئی ہے، ٹک ٹاک سے علیحدہ نہ ہونے پر بائٹ ڈانس کی ویب ہوسٹنگ سروس روک دی جائیں گی، امریکا کو خدشات ہیں کہ ٹک ٹاک سے حساس معلومات چوری کی جا سکتی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اپریل 2023ء میں امریکی ریاست مونٹانا نے چینی سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی تھی، مونٹانا کے گورنر نے ایپ کے حوالے سے موقف اپنایا تھا کہ ٹک ٹاک پر پابندی شہریوں کو چین کی جاسوسی سے تحفظ فراہم کرنے کیلئے ضروری ہے۔
امریکی ریاست کی جانب سے پابندی پر ٹک ٹاک نے موقف اپنایا تھا کہ پابندی امریکی آئین کی پہلی ترمیم کے تحت شہریوں کو حاصل حقوق کی خلاف ورزی ہے، ٹک ٹاک کو مونٹانا میں لاکھوں افراد استعمال کرتے ہیں اور ان کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہم کوششیں جاری رکھیں گے۔
بعد ازاں ٹک ٹاک کی جانب سے پابندی کے قانون کو عدالت میں چیلنج کیا گیا، عدالت نے ریاست مونٹانا کو ٹک ٹاک پر پابندی لگانے سے روکتے ہوئے قرار دیا تھا کہ پابندی صارفین کی آزاری رائے کے حق کی خلاف ورزی ہے، ریاست نے اختیارات سے تجاوز کر کے قانون بنایا۔