ہیوسٹن: (ویب ڈیسک) امریکی خلائی ادارے ناسا نے 10 نئے خلاباز امیدواروں کا اعلان کیا ہے، جنہیں 8 ہزار سے زائد درخواست گزاروں میں سے سخت جانچ پڑتال کے بعد منتخب کیا گیا ہے۔
ان امیدواروں کو 2 سالہ تربیت مکمل کرنے کے بعد خلائی مشنوں میں شمولیت کی اجازت ملے گی، جن میں زمین کے قریب مدار، چاند اور مریخ پر سائنسی و تحقیقی مہمات شامل ہیں۔
ہیوسٹن میں واقع جانسن اسپیس سینٹر میں منعقدہ تقریب کے دوران اس نئے بیچ کا خیرمقدم کیا گیا۔
قائم مقام ناسا ایڈمنسٹریٹر شان ڈفی نے کہا کہ وہ اس نئی نسل کے امریکی خلائی مہم جوؤں کو خوش آمدید کہتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں، ملک کے کونے کونے سے سائنسدان، انجینئر، پائلٹ اور خواب دیکھنے والے افراد نے درخواست دی، اور منتخب ہونے والے یہ 10 مرد و خواتین اس بات کا ثبوت ہیں کہ امریکا میں محنت اور خوابوں کی کوئی حد نہیں۔
تربیتی پروگرام میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر آپریشنز، آرٹیمس مشن کے تحت چاند پر جانے کی تیاری، روبوٹکس، زمین اور پانی میں بقا کی مشقیں، ارضیات، غیر ملکی زبانیں، خلائی طب اور جسمانی تربیت شامل ہیں۔
اس کے ساتھ امیدوار فرضی خلائی چہل قدمی اور جدید جنگی طیاروں کی پرواز کی مشقیں بھی کریں گے، تربیت مکمل کرنے کے بعد یہ تمام امیدوار ناسا کے فعال خلابازوں کی ٹیم میں شامل ہوجائیں گے۔
نئے منتخب ہونے والے مستقبل کے خلابازوں میں بین بیلی، لارن ایڈگر، ایڈم فرہمان، کیمرون جونز، یوری کوبو، ربیکا لاولر، انا مینن، امیلڈا مولر، ایرن اوورکیش اور کیتھرین اسپائس شامل ہیں۔