خلا کی نئی دنیا کے مسافر

Published On 04 October,2025 01:06 pm

لاہور: (محمد ارشد لئیق) انسانی تاریخ کے ایک اور عظیم خواب کی تعبیر قریب آتی جا رہی ہے، امریکی خلائی ادارے ناسا (NASA) نے اپنے نئے خلابازوں کی فہرست جاری کر دی ہے، جن میں شامل دس باصلاحیت افراد مستقبل کے ان مشنز کا حصہ ہوں گے جو خلا میں انسان کی موجودگی کا دائرہ زمین کے مدار سے کہیں آگے تک پھیلا دیں گے۔

ماہرین کے مطابق ان میں سے ایک خلاباز ممکنہ طور پر وہ خوش نصیب ہوگا جو تاریخ میں پہلی بار مریخ (Mars) کی سرزمین پر قدم رکھ کر انسانیت کے نئے دور کا آغاز کرے گا، یہ اعلان نہ صرف خلائی تحقیق کے میدان میں ایک سنگ میل ہے بلکہ انسان کے کائنات کی وسعتوں کو تسخیر کرنے کے عزم کی نئی علامت بھی بن گیا ہے۔

چار مردوں اور چھ خواتین پر مشتمل یہ گروپ ناسا کی 24 ویں خلا باز کلاس ہے جو 2021ء کے بعد ایجنسی کی پہلی نئی کلاس ہے، ان نئے امیدواروں میں سائنس دان، لڑاکا پائلٹ، انجینئر اور یہاں تک کہ امریکی خواتین کی رگبی نیشنل ٹیم کی ایک سابق رکن بھی شامل ہیں، ان خلا بازوں کو 8 ہزار سے زائد درخواست دہندگان میں سے منتخب کیا گیا ہے اور اب وہ دو سال کی سخت تربیت سے گزریں گے، جو امیدوار یہ تیاری کا مرحلہ کامیابی سے مکمل کریں گے، وہ ناسا کے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے انسانی خلائی مشن پروگرام میں حصہ لینے کے اہل بن جائیں گے۔

اگرچہ ان کی ٹریننگ ممکنہ طور پر اتنی دیر سے مکمل ہوگی کہ وہ ناسا کے پہلے   آرٹیمس مشن‘‘ (Artemis missions) میں شامل نہیں ہو پائیں گے، لیکن وہ پہلے کمرشل خلائی سٹیشن پر خدمات انجام دینے والے یا سرخ سیارے پر قدم رکھنے والے پہلے انسان بن سکتے ہیں۔

ناسا کے جانسن سپیس سینٹر میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران نئے خلا بازوں کا تعارف میڈیا کے نمائندوں سے کرایا گیا، نئے خلا بازوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔

بین بیلی
38 سالہ بین بیلی ایک تجربہ کار پائلٹ ہیں، وہ 30 مختلف طیاروں میں 2 ہزار سے زائد پرواز گھنٹوں کا تجربہ رکھتے ہیں، بیلی نے بطور جوہری انجینئر بھی کام کیا ہے۔

ڈاکٹر لارن ایڈگر
40 سالہ ڈاکٹر لارن ایڈگر ایک ماہر ارضیات (geologist) ہیں، جنہیں خلائی تحقیق اور سائنسی ریسرچ میں تقریباً دو دہائیوں کا تجربہ حاصل ہے، انہوں نے 17 سال تک ناسا کے   مارس سائنس لیبارٹری‘‘ کے حصے کے طور پر مریخ کی تحقیقاتی گاڑیوں کی معاونت کی اور یہاں تک کہ ناسا کے خلا بازوں کی تربیت میں بھی مدد کی، خلا باز بننے سے قبل وہ   آرٹیمس تھری جیولوجی ٹیم‘‘ کی نائب سربراہ تھیں اور انہوں نے ناسا کو چاند پر واپسی کے مشن کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا، سیاروں کی دریافت اور تحقیق پر ان کے وسیع کام کے باعث انہیں درجنوں ایوارڈز اور اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔

ایڈم فرہمن
ایڈم فرہمن 35 سالہ تجرباتی ٹیسٹ پائلٹ اور امریکی فضائیہ میں میجر ہیں، جنہوں نے 2,100 سے زائد پرواز گھنٹے مکمل کئے ہیں، جن میں 400 گھنٹے جنگی پروازیں بھی شامل ہیں، انہیں 27 مختلف اقسام کے طیاروں کو اڑانے کا تجربہ ہے۔

کیمرون جونز
35 سالہ کیمرون جونز بھی امریکی فضائیہ میں ایک تجرباتی ٹیسٹ پائلٹ ہیں اور 30 سے زائد مختلف طیاروں کو اڑانے کا تجربہ رکھتے ہیں، جونز کے پاس 1600 سے زائد پرواز گھنٹوں کا تجربہ ہے۔

یوری کوبو
40 سالہ یوری کوبو ایک الیکٹریکل اور کمپیوٹر انجینئر ہیں جنہوں نے تجارتی راکٹ لانچز کے میدان میں ایک دہائی سے زائد عرصے تک کام کیا ہے، اپنے کیریئر کے آغاز میں کوبو نے ناسا کے جانسن سپیس سینٹر (ہوسٹن) میں انٹرن شپ کی، جہاں انہوں نے   اوریون‘‘ خلائی جہاز، مشن کنٹرول میں   انٹرنیشنل اسپیس سٹیشن‘‘ اور   اسپیس شٹل پروگرام‘‘ کی معاونت کی۔

ربیکا   بیکی‘‘ لاؤلر
38 سالہ بیکی لاؤلر امریکی بحریہ کے سابق لیفٹیننٹ کمانڈر اور ایک تجربہ کار پائلٹ ہیں، لاؤلر نے امریکی بحریہ میں 11 سال تک بطور پائلٹ خدمات انجام دیں، جہاں وہ آبدوز شکن اور نگرانی کرنے والے طیارے اڑاتی رہیں، اور 300 سے زائد جنگی پرواز گھنٹے مکمل کئے۔

اینا مینون
39 سالہ اینا مینون ناسا کی نئی خلا باز ٹیم کی واحد رکن ہیں جنہوں نے پہلے بھی خلا کا سفر کیا ہوا ہے، 2024ء میں مینون نے سپیس ایکس کے   پو لارس ڈان‘‘ مشن میں بطور مشن سپیشلسٹ اور میڈیکل آفیسر خدمات انجام دیں، اس مشن کے دوران اینا مینون اور ان کی ٹیم نے زمین سے سب سے زیادہ بلندی پر پہنچنے کا نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا، جو 875 میل (1,408 کلومیٹر) کی مسافت پر تھا۔

ڈاکٹر ایملڈا مولر
34 سالہ ڈاکٹر ایملڈا مولر امریکی بحریہ میں سابق لیفٹیننٹ رہ چکی ہیں، جہاں انہوں نے بطور زیرِ آب طبی افسر خدمات انجام دیں، ڈاکٹر مولر نے محکمہ طب کی نائب سربراہ اور   انسٹی ٹیوشنل ریویو بورڈ‘‘ کی چیئر کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں۔

ایرِن اوورکیش
34 سالہ ایرن اوورکیش ایک تجربہ کار پائلٹ ہونے کے ساتھ ساتھ امریکی نیشنل رگبی ٹیم کی کھلاڑی بھی ہیں، وہ 20 مختلف طیاروں میں 1,300 سے زائد پرواز گھنٹے مکمل کر چکی ہیں۔

کیتھرین اسپیز
43 سالہ محترمہ کیتھرین اسپیز ہیلی کاپٹر پائلٹ ہیں، جنہیں 2ہزار سے زائد پرواز گھنٹوں کا تجربہ حاصل ہے، اسپیز نے کیمیکل انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔

نئے خلا باز
بین بیلی... ٹیسٹ پائلٹ
لارن ایڈگر...ارضیات دان
ایڈم فرہمان ... ٹیسٹ پائلٹ
کیمرون جونز ...ٹیسٹ پائلٹ
یوری کیوبو ... انجینئر
ربیکا لاؤلر ... ٹیسٹ پائلٹ
انا مینن... میڈیکل آفیسر
ایمیلڈا ملر... میڈیکل آفیسر
ایرن اوورکیش ... ٹیسٹ پائلٹ
کیتھرین اسپائیز ...ٹیسٹ پائلٹ

محمد ارشد لئیق سینئر صحافی ہیں اور روزنامہ دنیا کے شعبہ میگزین سے وابستہ ہیں۔