اسلام آباد:(دنیا نیوز) فائیو جی سپیکٹرم کی نیلامی کے معاملے پر ٹیلی کام آپریٹرز نے حکومت کو اپنی متفقہ پالیسی سفارشات اور اہم مطالبات پیش کردیے۔
ٹیلی کام آپریٹرز کے مطابق سپیکٹرم کی قیمت کا تعین ڈالر کے بجائے روپے میں اور ادائیگیوں کو ایک مستحکم ایکسچینج ریٹ سے منسلک کیا جائے۔
آپریٹرز کا کہنا تھا کہ سپیکٹرم کی قیمت کی ادائیگی کے لیے بغیر سود 10 سال کی قسطوں کی سہولت دی جائے ، کم از کم قیمت کی حد مقرر کی جائے تاکہ تین سال کے اندر فی صارف اوسط آمدنی کو 2 امریکی ڈالر تک لایا جا سکے ۔
اُنہوں نے کہا کہ ٹیلی کام کمپنیوں کا فائیو جی انفراسٹرکچر کے لیے ٹیکس مراعات کا مطالبہ کیا ہے، فائیو جی آلات، موبائل فونز اور متعلقہ انفراسٹرکچر کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے، ودہولڈنگ ٹیکس کو 15 فیصد سے کم کر کے 8 فیصد کیا جائے۔
ٹیلی کام آپریٹرز کا کہنا تھا کہ جی ایس ٹی کو 16 فیصد پر ہم آہنگ کیا جائے تاکہ افورڈیبلٹی اور استعمال میں اضافہ ہو ، ٹیلی کام سیکٹر کے آپریشنل اخراجات میں کمی کے لیے صنعتی بجلی کے نرخ فراہم کیے جائیں، دو سال کے لیے یونیورسل سروس فنڈ اور آر اینڈ ای شراکت کو معطل کیا جائے ۔
آپریٹرز نے کہا کہ دو سال کے بعد شرح 2 فیصد سے کم کر کے 1 فیصد کی جائے، انفراسٹرکچر کی تیز رفتار ترقی کے لیے رائٹ آف وے پالیسی میں بہتری لائی جائے ، رائٹ آف وے کے عمل کو سادہ، معیاری اور یکساں بنایا جائے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ سپیکٹرم شیئرنگ فریم ورک، ہینڈسیٹ فنانسنگ فریم ورک اور MVNO فریم ورک کو فوری طور پر حتمی شکل دی جائے۔



