نئی دہلی: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث کاروبار بند ہو چکے ہیں تو دوسری طرف مختلف ممالک میں کمپنیوں نے اپنے سٹاف کو گھروں میں کام کی اجازت دی ہے تاہم بھارت سے ایک حیران کن خبر آئی ہے جہاں پر بھارتی ریاستی حکومت نے گھر بیٹھ کر کام کرنے والے سرکاری ملازمین کو ہر گھنٹے بعد سیلفی بھیجنے کی ہدایت کردی۔
بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق کرناٹکا کی حکومت نے قرنطینہ میں رہ کر کام کرنے والے سرکاری ملازمین کو پابند کیا ہے کہ وہ ہر ایک گھنٹے کے بعد اپنی سیلفی بھیجیں تاکہ معلوم ہوسکے کہ گھر بیٹھ کر وہ کیا کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ملازمین کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر کسی ملازم نے قانون کی خلاف ورزی کی یا ہدایت کو نظرانداز کیا تو اُسے حراست میں لے کر سرکاری قرنطینہ سینٹر منتقل کردیا گیا جائے گا۔
ڈاکٹر سدھار کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد ملازمین کو پابند کرنا ہے کہ وہ گھروں میں رہ کر بھی سرکاری امور انجام دیں اور ہر گھنٹے بعد اپنی تصاویر حکومت کو موبائل ایپ کے ذریعے ارسال کریں، احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے کو سرکار کے زیر اتنظام قرنطینہ سینٹر منتقل کیا جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس قانون کے تحت گھروں میں قرنطینہ میں رہنے والے افراد رات 10 سے صبح 7 بجے تک ہر گھنٹے اپنے سیلفی پلے سٹور پر موجود ایپ کو ڈاؤن لوڈ کر کے اس کے ذریعے بھیجیں گے جسے حکومتی ٹیم دیکھے گی اور یہی اُن کی حاضری کا سسٹم بھی ہوگا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست میں یہ قانون اس وقت لاگو کیا گیا کہ جب قرنطینہ میں رہنے والے 10 افراد گھروں سے فرار ہوئے اور پھر پولیس نے انہیں آبائی علاقوں سے حراست میں لیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق کرناٹکا میں اب تک 43 ہزار افراد کو قرنطینہ مین رکھا گیا جن میں سے 30 ہزار چودہ روز کی مدت پوری کرچکے ہیں۔