بولڈر سٹی: (نیٹ نیوز) سائنسدانوں نے درختوں کی ایک اور خاصیت دریافت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ زمین سے ہزاروں نوری سال کے فاصلے پر پھٹنے والے ستاروں اور سپرنووا کے آثار درختوں کے دائروں میں بھی پائے جا سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف کولاراڈو، بولڈر کے ارضیات دان رابرٹ بریکن رِج کی تحقیق جرنل آف ایسٹروبائیولوجی میں شائع ہوئی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ آسمانوں پر ہونے والی واقعات کا ریکارڈ حیاتیات اور ارضیات سے بھی ظاہر ہو سکتا ہے۔
سپرنووا کے عمل میں ستارے ہولناک انداز میں پھٹتے ہیں اور ان کی غیرمعمولی روشنی اور توانائی خارج ہوتی ہے۔
تاہم بعض ماہرین کا خیال ہے کہ درختوں میں کسی سپرنووا کی بجائے خود ہمارے سورج کے بھڑکتے شعلوں کا ریکارڈ جمع ہونے کا امکان بہت زیادہ ہے ۔لیکن ہر صورت میں اب درخت ہمیں کائناتی واقعات کی خبر بھی دے سکتے ہیں۔