نیویارک: (ویب ڈیسک) فرینچ فرائز بظاہر آلو سے تیار کیے جانے والے سادہ چپس ہوتے ہیں لیکن نیو یارک کا ’سرینڈیپٹی تھری‘ ریستوران صارفین کو دنیا کے سب سے مہنگے فرینچ فرائز کی فروخت کرتا ہے۔
رائٹرز کے مطابق یہ ریستوران پہلے ہی 295 ڈالرز کا دنیا کا سب سے مہنگا برگر اور 1000 ڈالرز کی دنیا کی سب سے مہنگی آئس کریم فروخت کرنے کے حوالے سے مشہور ہے۔ اب اس ریستوران نے 13 جولائی کو گنیز ورلڈ ریکارڈ کی جانب سے دنیا کی سب سے مہنگی فرینچ فرائز فروخت کرنے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا ہے۔ ان فرینچ فرائز کی ایک پلیٹ کی قیمت 200 ڈالرز رکھی گئی ہے جو پاکستانی روپوں میں لگ بھگ 32 ہزار روپے بنتے ہیں۔
فرینچ فرائز کو بنانے کے لیے آلو کو سب سے پہلے سرکے اور الکوحل میں اُبالا جاتا ہے جس کے بعد اسے بطخ سے مماثلت رکھنے والے پرندے (گوز) کے فیٹ (چربی) میں دو بار فرائی کیا جاتا ہے تاکہ یہ باہر سے خستہ ہونے کے ساتھ ساتھ اندر سے بھی مکمل پک جائیں۔
بعدازاں ان فرینچ فرائز پر کھانے کے قابل سونے کے ذرات اور مشروم کی ایک قسم ٹرفل سے تیار کیے جانے والے نمک اور تیل کے ساتھ کرسٹل کی پلیٹ میں پیش کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹرفلز اور مورنے چیز ڈپ سوس بھی ساتھ پیش کی جاتی ہے۔ اس چیز سوس میں بھی ٹرفل مشرومز کا استعمال کیا جاتا ہے جو کہ ایک نایاب موسمی مشروم سمجھا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ کرونا وبا کے سبب دیگر ریستوران کی طرح سرینڈیپٹی تھری بھی بند کر دیا گیا تھا۔ ریستوران کے کریئٹیو ڈائریکٹر اور کارپوریٹیو ایگزیکٹو شیف کا یہ ماننا تھا کہ مہنگے ترین فرینچ فرائز کے ریستوران کو دوبارہ کھولنا ایک اچھا فیصلہ ہے۔
ریستوران کے کریئٹیو ڈائریکٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان فرینچ فرائز کے لیے صارفین آٹھ سے دس ہفتے تک کی انتظار کی فہرست میں ہیں۔