لاہور:(ویب ڈیسک)عالمی شہرت یافتہ ماہر تیر انداز لارز اینڈرسن شاندار مہارت کا اظہار کرتے ہوئے 30 فٹ کی دوری سے ایک کے بعد ایک سات تیر دروازے میں چابی کے سوراخ سے گزارے جبکہ سوراخ کا دہانہ صرف 10 ملی میٹر تھا۔
اگرچہ انہوں نے یکم جون 2022 کو اس کا مظاہرہ کیا تھا لیکن اب گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے اس کی تصدیق کی ہے، انہوں نے روایتی کمان سے سات تیر داغے جو حیرت انگیز طور پر دروازے پر چابی کے سوراخ سے آر پار ہوگئے، اس نازک کام میں بہت مہارت کی ضرورت تھی ورنہ معمولی جنبش سے بھی تیر اپنے ہدف تک نہیں پہنچ سکتا تھا۔
لارز نے اس کی ویڈیو بنائی تھی جو اب بھی مقبول ہے جس میں وہ تیزی سے تیر پھینکتے ہیں اور ایک منٹ میں اپنا کام مکمل کرتے دکھائی دیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ 50 کی دہائی کی عمر کے لارز اینڈرسن کو دنیا کا تیز رفتار تیر انداز بھی کہا گیا ہے۔
اپنے مظاہرے میں انہوں نے کاربن کے تیر استعمال کئے جن میں سے کسی کے سرے پر کوئی پر لگا ہوا نہیں تھا تاہم انہوں نے اس مظاہرے میں ترکی سے بنا ہوا روایتی کمان استعمال کیا تھا اس سے قبل وہ ڈیڑھ سیکنڈ میں تین تیر پھینک چکے ہیں۔
لارز کا کہنا تھا کہ انہیں اوائل عمری سے ہی تیر اندازی کا جنون تھا اس سے قبل وہ آنکھوں پر پٹی باندھ کر تیراندازی کر چکے ہیں، اپنی جانب آنے والے تیر ہاتھوں سے پکڑ چکے ہیں اور الٹی کمان سے بھی تیر اندازی کر چکے ہیں، اس پر 2015 میں ایک ویڈیو بنائی گئی تھی جو اب کروڑوں افراد دیکھ چکے ہیں۔
ماہر تیر انداز نے کہا کہ وہ قدیم تیر اندازی کے فن کو زندہ کرنا چاہتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ اس پر تاریخی کتب کا مطالعہ بھی کرتے ہیں۔