نائیجیریا: (ویب ڈیسک) جڑواں بچوں کی پیدائش والدین اور پورے خاندان کی خوشیوں کو دوگنا کر دیتی ہے لیکن ایک ایسا ملک بھی ہے جہاں جڑواں بچوں کی شرح غیر معمولی ہے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق عام طور پر نائیجیریا کے علاقے اگبو اورا آنے والے مقامی افراد میں ایک جیسے لباس پہنے ہوئے جوڑوں کی بڑی تعداد دیکھی جاتی ہے۔
سیکڑوں لوگ خود ساختہ ”دنیا کے جڑواں دارالحکومت“ میں ایک سالانہ میلے کیلئے جمع ہوتے ہیں، اس میلے میں ایک ساتھ ایک سے زیادہ بچوں کی پیدائش کے غیر معمولی تناسب کا جشن منایا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وہاں کے مقامی بادشاہ ’وبا كيهيندي غباديولي أولوغبينلي’ جو خود بھی جڑواں ہیں اور یوروبا نسل سے تعلق رکھتے ہیں نے کہا کہ اگبو اورا میں شاید ہی کوئی ایسا خاندان ہو جس کے جڑواں بچے نہ ہوں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ عالمی سطح پر جڑواں بچوں کی پیدائش کی شرح تقریباً 12 فی ہزار ہے لیکن سائنسی مطالعات اور ہسپتال کے ریکارڈ کے مطابق افریقی شہر اگبواورا میں یہ شرح 50 فی ہزار پیدائش کے قریب ہے۔
شہر میں ہر کوئی اس بات سے اتفاق کرتا ہے کہ جڑواں بچوں کی کثرت ان کیلئے ایک ’نعمت‘ ہے، اس سے بھی زیادہ یہ بات اہم ہے کہ اس سال نائیجیریا میں ملک کے ایک نسل میں بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے۔
سولیت موبولاجی نے آٹھ ماہ قبل جڑواں بیٹوں کو جنم دیا تھا، ان کا کہنا ہے کہ اس کے بعد سے انہیں بہت سے تحائف ملے ہیں۔
30 سالہ خاتون کا کہنا ہے کہ اس جوڑے نے میری زندگی بدل دی ہے، میں جہاں جاتی ہوں لوگ میرے جڑواں بچوں کو پیسے دیتے ہیں، آپ قسمت کے بغیر جڑواں بچوں کو جنم نہیں دے سکتے یہ خدا کا تحفہ ہے۔