ناروے کے لوگوں کو اپنے ساتھیوں سے پوچھے بغیر ہی معلوم ہو جاتا ہے کہ وہ کیا کما رہے ہیں کیونکہ وہاں تنخواہ مشترکہ معاہدے سے طے ہوتی ہے، تنخواہوں میں فرق محدود ہوتا ہے، جنس کی بنیاد پر بھی تنخواہوں میں فرق محدود ہوتا ہے، ناروے اجرت کے معاملے میں کم صنفی امتیاز برتنے والا دنیا کا تیسرا ملک ہے۔
اوسلو: (ویب ڈیسک) ناروے وہ ملک ہے جہاں تنخواہ کوئی خفیہ چیز نہیں ہوتی۔ کون کتنی تنخواہ لیتا ہے؟ اس سوال کا جواب ہر شخص نہایت آسانی سے معلوم کر سکتا ہے اور اس سے نہ کسی کو پریشانی ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی نالاں ہوتا ہے۔
پہلے تمام افراد کی تنخواہیں، آمدن، املاک اور اداکردہ ٹیکسوں کی تفصیلات کتابی شکل میں شائع ہوا کرتی تھیں اور یہ کتاب ہر لائبریری میں موجود ہوتی تھی۔ تاہم، 2001ء میں یہ معاملہ اس سے بھی دو ہاتھ آگے پہنچ گیا اور تب سے یہ ساری معلومات آن لائن شائع کر دی جاتی ہیں۔
البتہ اب یہاں اس سلسلے میں قوانین کو کچھ سخت بنایا گیا ہے اور اب یہاں کسی دوسرے کی آمدن کی تفصیل جاننے کیلئے اپنی شناخت ظاہر کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔