قطری حکومت کی جانب سے دہشتگرد تنظیم القاعدہ کو بھی اسلحہ اور نقد رقم فراہم کرتا رہا ہے :ترجمان مسلح افواج احمد المسماری
لیبیا (نیٹ نیوز ) لیبیا کی فوج نے کہا ہے کہ اس کے پاس القاعدہ کے ارکان اور قطر کے درمیان روابط کے ثبوت ریکارڈنگز کی شکل میں موجود ہیں اور قطر القاعدہ کی اسلحے اور رقوم کے ذریعے مدد کرتا رہا ہے۔
قطر پر یہ سنگین الزام لیبیا کی مسلح افواج کے ترجمان کرنل احمد المسماری نے ایک نیوز کانفرس میں لگایا ہے۔انھوں نے کہا کہ ان ریکارڈنگز سے اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ قطر القاعدہ کو لیبی فوج کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے اسلحہ اور رقوم مہیا کرتا رہا ہے۔
المسماری نے کہا کہ ان ریکارڈنگز سے یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ’’لیبیا کے دوسرے بڑے شہر بن غازی میں القاعدہ کی باقیات کے خلاف لڑنے والے فوجیوں کو نامعلوم افراد گمراہ کرتے رہے تھے اور وہ انھیں یہ کہتے رہے تھے کہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑے رہیں ، مزاحمت کریں اور وہ ان کی مدد کریں گے۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ درنہ شہر میں موجود لوگوں کو ہم نے یہ بتایا تھا کہ قطر کے ساتھ براہ راست معاملہ کرنے والے یہ چودہ نام آپ کی کوئی مدد نہیں کریں گے۔
انتخابات کی حمایت
کرنل مسماری کا کہنا تھا کہ لیبیا کی فوجی قیادت صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کا خیرمقدم کرتی ہے اور اس بات میں یقین رکھتی ہے کہ ان انتخابات کا جلد سے جلد انعقاد ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فوج انتخابی عمل کو محفوظ بنانے کے لیے تیار ہے۔ فوجی ترجمان نے اس بات پر زوردیا کہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہونے چاہییں اور لیبی عوام کو بیلٹ باکس کے ذریعے اپنے من پسند لیڈروں کے انتخاب کا حق ملنا چاہیے۔
انہوں نے پارلیمان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انتخابی قوانین کا اعلان کرے تاکہ شہریوں کو انتخابی عمل اور پارلیمان کی مدت وغیر ہ کی تفصیل معلوم ہوسکے اور اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے اپنے ناموں کا اندراج کراسکیں۔
کرنل احمد المسماری نے لیبیا میں سکیورٹی کی صورت حال کے بارے میں بھی گفتگو کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ملک کے مغربی علاقے مراضہ کے نزدیک تیل کی ایک پائپ لائن کو دھماکے سے اڑایا جانا دہشت گردی کی ایک کارروائی تھی اور سکیورٹی فورسز اب اس بم دھماکے کے ذمے داروں کا پیچھا کررہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بم دھماکے کا مقصد ملکی وسائل کو تباہ کرنا اور لیبی بحران کو طول دینے کے لیے معاشی طوائف الملوکی پیدا کرنا ہے۔