گھانا: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل کوفی عنان کی آخری رسومات کے موقع پر مقامی افراد نے روایتی انداز میں رقص کر کے عظیم رہنماء کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان کی آخری رسومات ان کے آبائی ملک گھانا میں ادا کی گئی۔ اس موقع پر مقامی افراد نے ڈھول کی تھاپ پرروایتی رقص کر کے عالمی رہنما کو خراج عقیدت پیش کیا۔ آکرا میں منعقدہ تقریب میں ملکی اورغیرملکی شخصیات نے کثیرتعداد میں شرکت کی، گھانا کے ایک آرٹسٹ نوجوان نے کوفی عنان سے اپنی محبت کااظہارکرنے کے لیے ان کا پورٹریٹ بنایا جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
کوفی عنان کا 80 سال کی عمر میں 18اگست کو سوئٹزرلینڈ کے شہر برن میں انتقال ہوا اور کوفی عنان فائونڈیشن سے اس کا اعلان بھی فوراً کردیا۔ اقوام متحدہ کے موجودہ سربراہ انتونیو گئیترس نے کوفی عنان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھلائی کے راستوں پر چلنے والوں کے لیے مشعل راہ کی حیثیت رکھتے تھے۔ کوفی عنان ایک عالمی مدبر تھے جنھیں بین الاقوامیت کو فروغ دینے کی سچی لگن تھی۔کوفی عنان افریقہ کے ملک گھانا میں پیدا ہوئے‘ وہ اقوام متحدہ کے پہلے سیاہ فام سیکریٹری جنرل تھے۔ انھوں نے اقوام متحدہ کی 1997ء سے 2006ء تک یعنی نو برس سربراہی کی۔ وہ اقوام متحدہ کے عملے میں سے ابھرنے والے پہلے اہلکار تھے جو سیکریٹری جنرل کے عہدے تک پہنچے۔
سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے کوفی عنان ایڈز، تپ دق اور ملیریا کے انسداد کے عالمی فنڈ قائم کرنے میں معاون بنے؛ اْن کے دور میں دہشت گردی کے انسداد کی عالمی ادارے کی پہلی حکمت عملی سامنے آئی؛ جب کہ رکن ممالک نے نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے خلاف اقدامات کی منظوری دی، جن کے وہ روح رواں تھے۔ اْن کی جانب سے 1999ء میں قائم کردہ عالمی عہد مستند سماجی ذمے داری سب سے بڑی عالمی کوشش ثابت ہوئی۔
گھانا کے صدر، نانا اکوفو ادو نے ملک میں ہفتے بھر کا سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔اْنہوں نے کہا کوفی عنان اپنے عہد کے سب سے بڑی شخصیات میں سے تھے۔ اْنہوں نے گھانا کے عوام کے لیے ترقی اور خوشحالی کے حصول کی راہ کا تعین کیا۔ کوفی عنان پسماندہ اور ترقی پذیر ممالک کے عوام کے لیے گہری ہمدردی رکھتے تھے اور انھوں نے ان کی فلاح و بہبود کے لیے اپنی بساط کے مطابق انتھک جدوجہد کی۔