جمال خشوگی کی قتل سے چند لمحے پہلے کی گفتگو منظرِ عام پر

Last Updated On 10 December,2018 08:43 pm

نیویارک: (دنیا نیوز) استنبول میں سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خشوگی کی قاتلوں سے ہونے والی آخری گفتگو سامنے آ گئی، صحافی نے اپنے قاتلوں کو خبردار کیا کہ باہر لوگ ان کے انتظار میں ہیں اور پھر چیخ کے ساتھ ان کے آخری الفاظ تھےکہ میں سانس نہیں لے سکتا۔

 امریکی ٹی وی نے استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جمال خشوگی کے قتل کے دوران ہونے والی آخری گفتگو جاری کر دی۔ مقتول سعودی صحافی جمال خشوگی نے صورتحال کو دیکھ کرقاتلوں کو خبردار کیا کہ وہ ایسا نہیں کرسکتے کیونکہ باہر لوگ ان کا انتظار کررہے ہیں اور پھر چیخ کےساتھ ان کے آخری الفاظ تھے کہ میں سانس نہیں لے سکتا۔

امریکی ٹی وی کے مطابق یہ الفاظ جمال خشوگی کی موت سے چند لمحے پہلے کی آڈیو ٹیپ میں ہیں۔ حکام کے مطابق جمال خشوگی کے جسم کو جب آری سے کاٹا جا رہا تھا کہ توقاتلوں کو کہا گیا کہ وہ آواز کو دبانے کے لیے موسیقی سنیں۔

اس دوران معاملے پر پیشرفت سے آگاہ رکھنے کے لئے کئی فون کالز کی گئیں۔ ترک حکام کو یقین ہے کہ فون کالز ریاض میں اعلیٰ حکام کو کی گئیں۔
امریکی ٹی وی کا دعویٰ ہے کہ ریکارڈ سے واضح ہو رہا ہے کہ صحافی کا قتل سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔ یاد رہے کہ جمال خشوگی کو 2 اکتوبر کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔