بیجنگ: (ویب ڈیسک) صدر شی جن پنگ نے چین اور تائیوان کے الحاق کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ بیجنگ بغاوت کو ختم کرنے کے لیے فوجی آپشن کو ترک نہیں کرے گا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ چین ایک دن ضرور متحد ہو جائے گا.
ذرائع کے مطابق چین کی جانب سے کہا گیا کہ بیجنگ تائپے کی آزادی کی کسی بھی کوشش کے خلاف ہے شی جن پنگ کے بیان نے تائپے کو بھی جواب دینے پر مجبور کردیا اور تائیوان کے صدر سائی اینگوین نے کہا کہ تائیوان کے عوام بغیر دیکھے اپنی آزادی کو چین کے سپرد نہیں کریں گے۔ چین، تائیوان کو اپنے ملک کا حصہ قرار دیتا ہے کیونکہ 1949 کی خانہ جنگی کے بعد تائیوان نے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
شی جنگ پنگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ چین ایک دن ضرور متحد ہوجائے گا کیونکہ یہ وقت کی ضرورت اور چینی عوام کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے واضح پیغام دیا کہ چین تائیوان میں علیحدگی پسندوں کے خلاف طاقت کے استعمال کو ترک کرنے یا ان کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کو واپس لینے کا وعدہ نہیں کرتا۔
اپنے خطاب کے دوران چینی صدر نے ’ایک ملک، دو نظام‘ کا نظریہ پیش کیا اور کہا کہ یہ نظریہ تائیوان کے عوام کے مفاد عامہ اور بہبود کا تحفظ کرے گا۔ یہ بات اہم ہے کہ تائیوان اپنے آپ کو ایک علیحدہ ملک تصور کرتا ہے جس کی اپنی کرنسی، سیاسی اور عدالتی نظام ہے، تاہم اس نے باقاعدہ طور پر آزادی کا اعلان نہیں کیا۔