بغداد: (ویب ڈیسک) امریکی فوج نے اتحادیوں کے ساتھ مل کر چند روز قبل دنیا کے سب سے بڑے دہشتگرد اور داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کو ایک آپریشن کے دوران ہلاک کر دیا تھا، القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی طرح آئی ایس آئی ایس کے سربراہ البغدادی کی لاش سمندر میں دفنا دی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی لاش سمندر بُرد کی گئی ہے، واشنگٹن حکام نے امریکی سپیشل فورسز کے اس آپریشن کے بارے میں تفصیلات جاری کر دی ہیں کہ کیسے البغدادی کی ہلاکت ہوئی۔
امریکی سیکرٹری دفاع مارک ایسپر کا کہنا ہے کہ البغدادی کی لاش کی باقیات سمندر برد کیا گیا ہے، شام اور عراق کے علاقوں میں خود ساختہ خلافت قائم کرنے کا اعلان کرنے والے ابوبکر البغدادی کی ہلاکت ویک اینڈ پر ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ابو بکر البغدادی کی ہلاکت، گھر کے بھیدی نے مخبری کی
امریکی فوج کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین جنرل مارک مَیلی کا کہنا ہے کہ البغدادی کے خلاف آپریشن کے دوران دوسری طرف سے فائرنگ کیے جانے کے باوجود کوئی امریکی فوجی زخمی نہیں ہوا۔ اس دوران دو افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ البغدادی کی لاش کی باقیات کو ڈی این اے کے لیے ایک محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔
سمندر میں تدفین کے حوالے سے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ باقیات ٹھکانے لگانے کا کام مکمل ہو گیا ہے اور ایسا مناسب طریقے اور مسلح تنازعات سے متعلق قوانین کے مطابق کیا گیا ہے۔
پینٹاگون کے ایک اور ذریعے نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی طرح داعش کے سربراہ کی لاش کو بھی سمندر میں دفن کیا گیا ہے۔
امریکی آپریشن کی منظر عام پر آنے والی نئی تفصیلات کے مطابق شام میں البغدادی کے ٹھکانے کے بارے میں خفیہ معلومات شامی کُردوں نے فراہم کی تھیں۔ معلومات کی بنیاد پر امریکی فوج کے خصوصی دستوں نے کارروائی کی۔
خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ داعش کے سربراہ کے خلاف ہلاکت خیز آپریشن کا ہیرو کوئی کمانڈو نہیں بلکہ غیر متوقع طور پر ایک فوجی کتے کو قرار دیا گیا ہے۔ شمال مغربی شام میں کی گئی کارروائی کے دوران اس کتے نے البغدادی کا ایک بند سرنگ تک پیچھا کیا، جہاں داعش کے سربراہ نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ فوجی کتا بھی دھماکے کی زد میں آ کر زخمی ہوا۔
کرد فورسز کا کہنا ہے کہ انہوں نے البغدادی کے ٹھکانے اور اس کے کمپاؤنڈ کا اندورنی نقشہ تیار کرنے اور البغدادی کی شناخت کرنے تک کے عمل میں سی آئی اے کی معاونت کی۔
سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کے سینئر ایڈوائزر پولات کان نے ٹویٹر پر پیغام دیا کہ ہم 15 سے مئی البغدادی کو ٹریک کرنے میں سی آئی اے کی مدد کر رہے تھے۔ بغدادی مسلسل جگہ بدلتا رہتا تھا۔ ہمارے انٹیلیجنس ذرائع نے اس کی رہائش کی جگہ کی نشاندہی کی، ان معلومات کی بنا پر وہاں بمباری کی گئی اور آپریشن کے آخری لمحے تک ہم ساتھ رہے۔