نئی دہلی : (دنیا نیوز) مودی سرکارنے مسلم دشمنی پرمبنی اقدامات کی تمام حدیں پار کر دیں، لوک سبھا میں شہریت کا متنازع ترمیمی بل 293 ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔ نریندرمودی نے اگلے انتخابات کی تیاریاں شروع کرتے ہوئے ملک میں آسام کی طرز کے نیشنل رجسٹرآف سٹیزن شپ کے نفاذ کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت مسلم دشمنی میں ایک قدم اورآگے بڑھ گیا، مودی سرکارنے شہریت کا متنازع ترمیمی بل منظورکرلیا، بل کے حق میں 293 جبکہ مخالفت میں 82 ووٹ پڑے۔ بل سے ارونا چل پردیش، ناگا لینڈ اور میزورم مستثنیٰ قرار دیئے گئے ہیں۔
بل پیش کر نے پر ایوان میں ہنگامہ کھڑا ہو گیا، اپوزیشن ارکان نے وزیر داخلہ کو آڑے ہاتھوں لیا، مسلم رہنما اسد الدین اویسی کے بیان پر حکومتی ارکان آگ بگولا ہو گئے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق مسلمان تارکین وطن کے خلاف منظور کیے گئے بل کے حق میں 293 جبکہ مخالفت میں ووٹ 82 ووٹ پڑے، قانون بننےکے بعد پاکستان، بنگلا دیش اورافغانستان کےتارکین وطن غیرمسلم افرادانڈین شہریت کے حقدارہوجائیں گے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق جبکہ آسام، تری پورہ اور میگھالیہ کی شمال مشرقی ریاستوں کے قبائلی علاقوں پر بھی اس کا اطلاق نہیں ہو گا۔
اپوزیشن ارکان نے وزیر داخلہ کو آڑے ہاتھوں لیا، مسلمان رکن اسد الدین اویسی کی طرف سے وزیر داخلہ امیت شاہ کو ہٹلر قرار دینے پر حکومتی ارکان آگ بگولہ ہو گئے، سپیکر نے اسد الدین اویسی کے الفاظ کارروائی سے حذف کرا دیئے۔