بیجنگ: (ویب ڈیسک) کرونا وائرس سے متعلق چین نے امریکا پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن وائرس کی وبا پر اپنے ردعمل سے افراتفری پھیلا رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی اقدامات وائرس کے حوالے سے مدد کی پیشکش کی بجائے خوف پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا چینی مسافروں پر پابندی اور اپنے سفارتی اہلکاروں کو جزوی طور پر چین سے نکالنے کی تجویز دینے والا واحد ملک ہے، امریکا نے وائرس پر قابو پانے میں معاونت کی بجائے سخت ترین پابندیاں لگانے میں پہل کی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا نے جمعے کو اعلان کیا تھا کہ چین جانے والے تمام غیرملکیوں پر اپنی سر زمین پر داخلہ بند کردے گا، امریکی اعلان کے بعد آسٹریلیا اور کچھ دیگر ممالک نے بھی چینی مسافروں کے ملک میں داخلے پر پابندی لگادی تھی۔
دوسری طرف روسی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ روس کرونا وائرس سے متاثر مسافروں کو ملک بدر کرسکتا ہے، روس ووہان سے اپنے شہریوں کو نکالنے کا بھی پلان بنا رہا ہے۔
اس سے قبل چین کے ووہان شہر میں ریکارڈ 8 روز میں بننے والا ایک ہزار بیڈز کا ہسپتال فعال ہو گیا۔ چین کو خطرناک وائرس پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ کرونا سے مرنے والوں کی تعداد 361 اور متاثرہ افراد کی تعداد 17 ہزار سے زائد ہو گئی۔
کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں، کلر وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، چین میں مزید 57 افراد ہلاک ہو گئے۔ متاثرہ افراد کی تعداد 17ہزار 200 تک جا پہنچی، 475 افراد کو طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے۔
چین سے باہر دنیا بھر میں کرونا وائرس کے 150 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ امریکہ میں 11 ویں اور بھارت میں دوسرے کیس کی تصدیق کی گئی ہے۔ ووہان شہر میں ریکارڈ 8 روز میں بننے والا ایک ہزار بستروں پر مشتمل ہسپتال فعال ہو گیا جس میں آج سے مریضوں کا علاج ہو گا۔
چینی آرمی کے 14 سو میڈیکل سٹاف کے ماہرین متاثرہ شہر میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ تھائی لینڈ میں ڈاکٹرز نے کرونا وائرس کا علاج دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ تھائی ڈاکٹرز کا کہنا ہے علاج مصدقہ قرار دینے سے پہلے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔