بیروت: (دنیا نیوز) گزشتہ روز لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکے میں اب تک 113 افراد اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ مرنے والوں میں ایک پاکستانی نوجوان بھی شامل ہے۔
لبنان میں تعینات پاکستان کے سفیر نے بتایا ہے کہ جاں بحق نوجوان کے والد اور بہن بھی دھماکے میں زخمی ہوئے اور اس وقت آئی سی یو میں زیر علاج ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نوجوان کی والدہ اور دادی بھی زخمی ہیں۔ یہ بدقسمت پاکستانی خاندان بیروت بندرگاہ کے قریب رہائش پذیر تھا۔ سفارتخانہ پاکستان کے متاثرہ خاندان کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ادھر لبنان کے وزیر صحت نے بتایا ہے کہ دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد 113 تک پہنچ گئی ہے جبکہ درجنوں افراد تاحال لاپتا ہیں۔ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد4 ہزار کے قریب ہے۔
ادھر گورنر بیروت نے کہا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں تین لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور 3 سے 5 ارب ڈالر تک کا نقصان ہوا ہے۔ فرانسیسی صدر نے امدادی کارکنان اور سامان کے ساتھ بیروت کے دورے کا اعلان کر دیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر جمعرات کو لبنان کا دورہ کریں گے۔ دوسری جانب آسٹریلیا نے بھی لبنان کو 14 لاکھ ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس کے علاوہ یورپی یونین نے سو سے زائد فائر فائٹرز اور سونگھنے والے کتے لبنان بھیجنے کا اعلان کر دیا ہے۔ خبریں ہیں کہ دھماکے میں گندم کا ذخیرہ تباہ ہو چکا ہے۔ لبنان میں گندم کا ذخیرہ ایک ماہ کی ضرورت سے بھی کم رہ گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق دھماکے میں بیروت کے تین ہسپتال مکمل تباہ جبکہ دو کو نقصان پہنچا۔ دھماکے سے 3.5 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا۔ لبنان کے سینئر افسر 6 برس سے بندرگاہ پر امونیم نائٹریٹ کی موجودگی سے آگاہ تھے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ کسٹم حکام نے چھ بار عدالت کو خط لکھ کر حساس مادہ سے متعلق فیصلے کی درخواست کی لیکن عدالت نے کسٹم حکام کے کسی خط کا جواب نہیں دیا۔