نئی دہلی: (ویب ڈیسک) چین سے مار کھانے والے بھارت اسرائیلی ساختہ ڈرونز کو مہلک ہتھیاروں سے لیس کرنے اور مقامی سطح پر کلاشنکوف کی تیاری کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق لداخ میں چین کے ساتھ ہونے والی کشیدگی کے بعد بھارت نے ایک بار پھر دہائی قبل خریدے گئے اسرائیلی ڈرون طیاروں کو فضا سے زمین اور ٹینک شکن میزائلوں سمیت مہلک ہتھیاروں سے لیس کرنے لیے تیزی سے کام شروع کردیا ہے۔ اس کے علاوہ بحریہ کے جہازوں پر بھی جدید توپ خانہ نصب کرنے کے لیے سفارشات تیار کی جارہی ہیں۔
بھارتی میڈیا اکنامک ٹائمز کے مطابق ڈرونز کو ہتھیاروں سے لیس کرنے کے اس منصوبے پر 35 ارب بھارتی روپے سے زائد کی لاگت آئے گی۔ اس سلسلے میں ٹھیکوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور سیکیورٹی کی منظوری کے لیے انہیں کابینہ کمیٹی بھیجا جائے گا۔
اس وقت بھارت کے پاس ایسے 90 ڈرون ہیں نگرانی اور ہدف بنانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ بھارت اب سمندر میں نگرانی کے لیے مزید 30 امریکی ڈرونز خریدنے کی منظوری دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں گزشتہ کئی برسوں سے مقامی سطح پر کلاشنکوف کی تیاری کے لیے 28 ارب روپے سے مجوزہ منصوبے پر کام تیز کرنے کی منظوری دی جاچکی ہے۔