نئی دہلی: (دنیا نیوز) لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر چین اور بھارت کی کشیدگی آئندہ دنوں میں مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ چین نے پانگونگ تسو جھیل کے علاقے فنگر 4 سے فوج واپس بلانے سے انکار کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق چینی فوج (پیپلز لبریشن آرمی ) کے ممکنہ خطرے سے نمٹنے کیلئے بھارتی فوج ہائی الرٹ ہے جبکہ مشرقی لداخ پر ٹینکوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ناردرن کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل وائی کے جوشی دہلی پہنچ چکے ہیں، وہ جلد وزیراعظم مودی اور دیگر سینئر حکام سے ملاقات کے دوران انہیں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی صورتحال پر بریفنگ دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: لداخ: چینی فوج نے دورانِ جھڑپ کرنل سمیت 20 بھارتی فوجی مار دیئے، متعدد لاپتہ
ذرائع کے مطابق چین اور بھارت کے مابین کور کمانڈرز کی سطح کے مذاکرات کا چوتھا دور جوکہ 14 گھنٹے جاری رہا میں چین نے واضح کر دیا کہ وہ فنگر 4 سے فوجی واپس نہیں بلائے گا۔
یاد رہے کہ چین اور بھارت کے مابین وادی گلوان، گرم چشمہ اور گوگرا سے فوجیں واپس بلانے کا معاہدہ ہوا تھا، جبکہ بھارت یہ مطالبہ کرتا رہا ہے کہ چین تمام علاقوں سے اپنے فوجی نکالے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج سیدھے راستے پر آئے اور بات کرے: ترجمان پیپلز لبریشن آرمی
ذرائع کے مطابق چینی فوج کی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے بھارتی فوج بھی ہائی الرٹ اور بھارتی علاقے میں چینی یلغار روکنے کیلئے مشرقی لداخ میں 60 ہزار فوجی تعینات کئے گئے ہیں۔
بھارت نے چینی فوجیوں کو اپنے علاقے سے دور رکھنے کیلئے لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر بھیسم ٹینک، اپاچی ہیلی کاپٹرز، سخوئی طیارے ، چینوک اور ردرا ہیلی کاپٹرز بھی تعینات کر رکھے ہیں۔