تہران: (دنیا نیوز) ایران نے عالمی ایٹمی توانائی کو دو مشتبہ جوہری تنصیبات کے معائنے کی اجازت دے دی۔
ایران اور ایٹمی توانائی کا عالمی ادارہ معائنے کی تاریخوں اور ان مقامات پر جاری سرگرمیوں کی تصدیق پر متفق ہو گئے ہیں۔ ایران نے یہ اعلان امریکہ کی طرف سےبین الاقوامی پابندیاں لگانے کی ناکام کوشش کے بعد کیا ہے۔ اقوام متحدہ نے ایران پر پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کا راستہ روک دیا تھا۔ جوہری توانائی کے عالمی ادارے کے سربراہ جنرل رافیل گروسی نے حال ہی میں پہلا دورہ ایران مکمل کیا ہے۔
اس سے قبل ایران نے عالمی ادارے کو جوہری تنصیبات کے معائنے کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا، ایران کا موقف تھا کہ اسرائیل کے جھوٹے دعووں کی بنیاد پر ایران سے سوال پوچھنا مناسب نہیں، آئی اے ای اے کی 16 رپورٹس ثبوت ہیں کہ ایران نے جوہری معاہدے پر مکمل عمل کیا۔ امریکہ کی جانب سے ایران پر اسلحے کے حصول سے متعلق پابندیوں کی کوششوں کے سبب بھی معائنے کا معاملہ کھٹائی میں پڑا ہوا تھا تاہم برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے امریکی کوششوں کی مخالفت کے بعد ایران نے اپنے موقف میں لچک لاتے ہوئے ایٹمی تنصیبات کا معائنہ کروانے کی حامی بھری ہے۔