واشنگٹن: (دنیا نیوز) ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ بیان پر ٹویٹر انتظامیہ نے امریکی صدر کا ٹویٹر اکاؤنٹ 12 گھنٹے کیلئے معطل کر دیا۔ ٹویٹر انتظامیہ کے مطابق امریکی صدر کے آج تین ٹویٹ ڈیلیٹ کئے گئے، اگر ٹرمپ باز نہ آئے تو ٹویٹر اکاؤنٹ مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا۔
دوسری جانب واشنگٹن میں ٹرمپ کے حامی آپے سے باہر ہوگئے، مشتعل افراد کیپٹل ہل کی عمارت میں جا گھسے۔ امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں صورتحال اس وقت انتہائی کشیدہ ہوگئی جب ٹرمپ کے حامیوں نے کیپٹل ہل کی عمارت کا گھیراؤ کرلیا۔ انتطامیہ نے نائب صدر مائیک پنس کو محفوظ مقام پر منتقل کیا، پولیس نے امریکی کانگریس کے دفاتر خالی کرالئے۔ جوبائیڈن کی صدارت کی تصدیق کا عمل بھی روک دیا گیا۔
ادھر واشنگٹن میں صورتحال کشیدہ ہونے کے بعد امریکی دارالحکومت میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔ کرفیو صبح 6 بجے تک نافذ رہے گا۔ پولیس نے کپیٹل ہل کی عمارت پر کنٹرول حاصل کرلیا۔ کرفیو کے دوران کسی بھی شخص کو گھر سے باہر نکلے کی اجازت نہیں۔ مظاہرین پر امن طور پر گھروں کو لوٹنے لگے۔ مظاہرین کو شام 6 بجے سے پہلے شہر سے نکل جانے کا حکم دیا گیا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی اسٹیبلشمنٹ نے صدر ٹرمپ سے رابطے منقطع کر دئیے۔ مائیک پنس کو 14 روز کیلئے صدر کی ذمہ داریاں سونپنے کیلئے مشاورت جاری ہے۔ وزرائے دفاع و خارجہ اور ری پیبلکن قیادت مشاورت میں شامل ہیں۔ سپیکر نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ صدارتی تصدیق کا عمل آج ہی مکمل کریں گے۔