ینگون: (دنیا نیوز) میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف شہر "منڈالے " میں تاریخی مظاہرہ کیا گیا جہاں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ ینگون میں فورسز نے کئی کارکنوں کو گھروں سے گرفتار کرلیا۔ سب سے بڑی سیاسی جماعت کا سیاسی کارکن فورسز کی حراست میں دم توڑ گیا۔
منڈال میں شہریوں نے ڈکٹیٹرشپ کے خلاف نعرے لگائے اور گرفتار سیاسی رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ پلے کارڈز پر فوجی بغاوت کے خلاف نعرے درج تھے۔ میانمار کے سب سے بڑے شہر "ینگون "میں بھی احتجاج ہوا۔ فورسز نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
بعض مقامات پر فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ بھی کی۔ گزشتہ رات فورسز نے چھاپہ مار کر کئی سماجی کارکنوں کو گرفتار کیا۔
گرفتار سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کی جماعت کا سینیئر رکن فورسز کی حراست میں دم توڑ گیا۔
باگن شہر میں ایک فوجی نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔ ملک بھر کی یونینز نے پیر کو ملک گیر ہڑتال کی کال دے دی ہے۔