مقبوضہ بیت المقدس: (دنیا نیوز) فلسطین پر اسرائیلی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے۔ جنگ بندی کے بعد سے دوسری بارمسجد الاقصیٰ پر چڑھائی کر دی۔ صہیونی فورسز نے نو جوانوں پر تشدد کیا، گولیاں چلائی، کئی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
انتہا پسند یہودی شہری بھی مسجدالاقصیٰ میں گھس گئے، صہیونی پولیس یہودی شہریوں کو مکمل تحفظ فراہم کرتی رہی۔ صہیونی پائلٹس نے خود اسرائیل کے جنگی جرائم کی تصدیق کر دی۔
عبرانی ٹی وی کو انٹرویو میں اسرائیلی پائلٹس نے بتایا کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کی خفت مٹانے کے لئے غزہ کی کثیر المنزلہ عمارتوں کو تباہ کیا۔ پائلٹس کا مزید کہنا تھا کہ ہم نہ مزاحمتی تنظیم کی قیادت کو نقصان پہنچا پائے اور نہ ہی راکٹ حملے روک سکے، جس پر فوج میں مایوسی پھیل رہی تھی، فوجیوں میں پیدا ہونے والے احساس ناکامی کو ختم کرنے کے لئے غزہ کے رہائشی ٹاورز پر کئی ٹن بارود برسایا۔
اسرائیلی صحافی کا کہنا ہے کہ صہیونی عوام کو کئی منزلہ عمارت تباہ کرنے کی ویڈیو بڑی پسند آئی، جس سے یہ تاثر مل رہا تھا کہ ان کی فوج بڑی ہی طاقت ور ہے۔
اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے والی چار سالہ سارہ چلنے پھرنے سے معذور ہوگئی۔ ڈاکٹرز نے بچی کو بچانے کے لئے غزہ سے باہر سرجیکل آپریشن کرانے کی اپیل کر دی ہے۔ غزہ کے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت شہر کی صفائی کا عمل شروع کر دیا ہے۔