کابل: (دنیا نیوز) افغانستان کے دارالحکومت کابل سے غیر ملکیوں کے انخلاء کا عمل آخری مراحل میں داخل ہوگیا۔
کابل سے غیر ملکیوں کے انخلاء کا عمل آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے، آسٹریلیا اور تین یورپی ممالک نے انخلاء کا آپریشن بند کرنے کا اعلان کردیا
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمنی کی آخری پرواز جمعرات کو کابل سے اڑی، برلن نے 4ہزار 100 افغانوں سمیت 5 ہزار 347 افراد کو کابل سے نکالا، فرانس نے 2500 افغان اور 100 فرانسیسی شہریوں کو ریسکیو کیا۔ آخری پرواز آج روانہ ہوئی۔
سپین کی آخری پرواز بھی آج 80 ہسپانوی ،4 پرتگالی، اور 83 افغان شہروں کو لے کر دبئی پہنچی، سپین نے مزید آپریشن نہ کرنے کا اعلان کیا۔ آسٹریلیا نے 4100 افراد کو ریسکیو کرنے کے بعد آپریشن بندکردیا۔
دوسری جانب برطانیہ کا کابل سے اپنے شہریوں کو نکالنے کا عمل آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہے جبکہ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکا 31 اگست تک انخلاء کا عمل مکمل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی فوجی کمانڈروں کو داعش خراسان کے اثاثوں، سہولتوں اور قیادت پر حملہ کرنے کا حکم دے دیا۔
حملے کے بعد وائٹ ہاؤس میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جنہوں نے یہ حملہ کیا، ساتھ ہی جو امریکا کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں وہ جان لیں کہ ہم معاف نہیں کریں گے، نہ ہم بھولیں گے، ہم تمہیں شکار کریں گے اور وصولی کریں گے۔
دوسری جانب امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل فرینک میکنزی نے کہا ہے کہ داعش کی جانب سے مزید حملوں کے خطرے کے پیشِ نظر امریکی کمانڈرز کو الرٹ کردیا گیا ہے، ایئرپورٹ کو نشانہ بنانے کے لیے راکٹ یا بارود بھری گاڑی سے حملے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تیار رہنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، کچھ خفیہ اطلاعات طالبان کے ساتھ شیئر کی جارہی ہیں اور ان کے خیال میں کچھ حملوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔