نئی دہلی: (دنیا نیوز) مودی حکومت مسلم مخالف اقدامات میں حد سے بڑھ گئی، گڑ گاؤں میں کھلی جگہوں پر نماز ادا کرنے پر پابندی لگا دی گئی۔
بھارت میں ریاست ہریانا کے وزیراعلیٰ منوہر لعل کھتر نے شہر گڑ گاؤں میں کھلی جگہوں پر نماز ادا کرنے پر پابندی لگا دی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مذہبی مقامات پر فرائض کی ادائیگی کے لیے کھلی جگہوں کا استعمال ناقابل قبول ہے۔ وزیر اعلیٰ منوہر لعل کھتر کے اس بیان پر بھارتی مسلمانوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کی نماز کی ادائیگی کے مقام پر قبضہ کر کے پوجا پاٹھ شروع کر دی۔
واضح رہے کہ بھارت میں اقلیتوں پر مظالم ڈھانے کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔ سکھوں اور عیسائیوں کے بعد مسلمان بھی ہندو انتہا پسندوں کے حملوں کا شکار رہتے ہیں۔ گذشتہ دنوں ایک مسلمان نوجوان کو نماز ادا کرنے کیلئے مسجد جانے کے دوران انتہا پسند ہندووں نے رسی سے باندھ کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ دوسری جانب مدھیہ پردیش میں عیسائی انتظامیہ کے تحت چلنے والے سکول پر ہندو انتہا پسندوں کے حملے کا واقعہ بھی سامنے آیا تھا، اس دوران اساتذہ اور دیگر عملے کو دھمکیاں، دی گئیں، سکول میں توڑ پھوڑ کی اور پتھراو بھی کیا گیا، بچوں نے ڈیسکوں کے نیچے چھپ کر جانیں بچائیں، پولیس نے کسی حملہ آور کو گرفتار نہیں کیا۔