پیرس: (دنیا نیوز) ممکنہ جنگ سےبچنے کے لئے روس اور یوکرین کے وفود کے پیرس میں مذاکرات ہوئے، یوکرینی صدر نے ملاقات کو امن کی جانب بڑا قدم قرار دیا، ماسکو اور واشنگٹن کی عسکری سرگرمیوں میں مزید تیزی آ گئی۔
یوکرین کے محاذ پر لگی آگ کو بجھانے کی کوشش، روس اور یوکرین کے وفود کی پیرس میں ملاقات ہوئی، جرمنی اور فرانس کے نمائندے بھی موجود تھے، کیف نے چار ممالک کے درمیان مذاکرات امن کی جانب بڑا قدم قرار دیا۔
روس نے مزید لڑاکا طیارے جنگی مشقوں کے لئے بیلاروس روانہ کر دئیے جن میں SU-35، فائٹر جیٹس سمیت ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم بھی شامل ہیں۔
ماسکو نے ملک کے شمالی علاقے میں بحری مشقوں کا آغاز کر دیا، بحر منجمد شمالی میں ہونے والی مشقوں میں روس کے تیس جنگی جہاز 20 لڑاکا طیارے اور ایک ہزار سپاہی حصہ لے رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اپنے طور پر یوکرین افواج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتا، امریکی طیارے اسلحہ کی تیسری کھیپ لے کر کیف پہنچ گئے۔ واشنگٹن نے تمام شہریوں سے یوکرین چھوڑنے کی اپیل بھی کی، پینٹاگون نے لتھوانیہ ایئر بیس میں مزید چھ ایف 15 لڑاکا طیارے تعینات کر دئیے۔ جرمنی کے صرف پانچ ہزار جنگی ہیلمٹ دینے کے اعلان پر یوکرین نے سخت ناگواری کا اظہار کیا ہے، برلن نے کیف کو اسلحہ کی فروخت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
یوکرین میں تعینات جاپانی سفیر نے کہا ہے کہ جنگ کا امکان بہت کم ہے،البتہ علاقائی سطح پر جھڑپوں کا امکان موجود ہے۔