کابل: (ویب ڈیسک) افغان طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوند زادہ کی جاری نئی ہدایات کے مطابق عوام سے کہا گیا ہے طالبان حکومت کے اہلکاروں اور عہدیداروں کے خلاف غیر ضروری الزامات سے گریز کریں، ورنہ وہ سزا کے مستحق ہوں گے۔
افغانستان میں حکمران طالبان نے نیا فرمان جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے ایسے افراد قابل سزا ہوں گے جو افغان علماء اور سرکاری ملازمین کے خلاف کسی ثبوت کے بغیر الزامات عائد کرتے ہیں خواہ یہ اشاروں کے ذریعے ہو یا الفاظ کے ذریعہ یا کسی اور دوسری شکل میں ہو۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ کی ہدایات پر مشتمل ایک بیان جاری کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے تمام شہریوں اور میڈیا تنظیموں کی شرعی ذمہ داری ہے وہ اس حکم نامے پر فوری طور پر عمل کریں۔ عوام کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ طالبان حکومت کے اہلکاورں اور عہدیداروں کے خلاف غیر ضروری الزامات کا سلسلہ بند کریں۔
مذکورہ ہدایت کے مطابق اسلامی اقدار اور شریعت کے مطابق عہدیداروں کے بارے میں الزامات اور تنقید کی اجازت نہیں ہے۔ افواہوں کی اسلام میں گنجائش نہیں کیونکہ اس سے مسلمانوں کے درمیان نفرت پھیلتی ہے اور اس سے اعتماد کی نفی ہوتی ہے اور حوصلے متاثر ہوتے ہیں۔