انقرہ : ( ویب ڈیسک ) ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن ( نیٹو ) اتحاد میں شمولیت کیلئے فن لینڈ کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں فن لینڈ کے صدر ساؤلی نینیستو سے ملاقات کے بعد فن لینڈ کی نیٹو اتحاد میں شمولیت کیلئے حمایت کا اعلان کیا۔
ترکیہ کی حمایت کے بغیر فن لینڈ نیٹو اتحاد میں شامل نہیں ہو سکتا کیونکہ اتحاد میں شامل تمام ممالک کو متفقہ طور پر نئے اراکین کی حمایت کرنا ہوتی ہے۔
یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سویڈن اور فن لینڈ نے گزشتہ سال نیٹو میں شمولیت کے لیے درخواست دی تھی جسے دیگر رکن ممالک کی جانب سے منظور کیا گیا مگر ترکی کی جانب سے رضا مندی ظاہر نہیں کی گئی تھی۔
اردوان نے ایک نیوز کانفرنس میں ہیلسنکی، اسٹاک ہوم اور انقرہ کے درمیان گزشتہ برس جون میں طے پانے والے معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب سہ فریقی مفاہمت کی یادداشت میں اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی بات آتی ہے تو ہم نے دیکھا ہے کہ فن لینڈ نے مستند اور ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔
اردوان کی گرین لائٹ کے بعد فن لینڈ کی درخواست اب ترک پارلیمنٹ میں جا سکتی ہے جہاں ترک صدر کی پارٹی اور اس کے اتحادیوں کو اکثریت حاصل ہے، ترکی میں 14 مئی کو صدارتی اور پارلیمانی انتخابات سے قبل اس حوالے سے قانون سازی متوقع ہے۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اس اعلان کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن اس عمل کے فوری اختتام کا منتظر ہے۔
واضح رہے کہ ترکیہ، فن لینڈ اور سویڈن نے نورڈک ریاستوں کی رکنیت پر اختلافات کو دور کرنے کے لیے جون میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، تاہم سٹاک ہوم نے رواں سال ایک انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان کو ترک سفارت خانے کے سامنے احتجاج کرنے کی اجازت دے کر اردوان کو ناراض کیا، جہاں اس سیاستدان نے قرآن کو جلایا تھا۔
یاد رہے کہ اردوان نے اس کے رد عمل میں کہا تھا کہ وہ ان ممالک کے الحاق کی حمایت نہیں کریں گے جو توہین رسالت کی اجازت دیتے ہیں، اگر آپ جمہوریہ ترکیہ یا مسلمانوں کے مذہبی عقائد کا احترام نہیں کرتے ہیں تو آپ کو ہماری طرف سے نیٹو کی رکنیت کے لیے کوئی حمایت حاصل نہیں ہوگی۔