لندن: (ویب ڈیسک) برطانوی شاہی خاندان کے درجنوں پرستاروں نے ہفتے کے روز کنگ چارلس کی تاجپوشی سے قبل وسطی لندن میں انتظار کرنا شروع کر دیا۔
برطانیہ کے دارالحکومت لندن سمیت کئی حصوں میں دکانیں اور عوامی چوک برطانوی جھنڈوں سے سجے ہوئے ہیں، سٹریٹ پارٹیوں کی تیاریاں کی جاری ہیں، ملک بھر میں 30 مقامات پر بڑی سکرینز پر تقریب دکھانے کا اہمتمام کیا گیا ہے۔
ایک طرف برطانوی شہری اور لاکھوں دیگر لوگ اس تاریخی تقریب کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں تو دوسری جانب بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں اس اہم ایونٹ کی کوئی پروا نہیں ہے۔
تصاویر : شاہ چارلس سوم کی زندگی کے اہم لمحات
کنگ چارلس کی والدہ ملکہ الزبتھ کی تاج پوشی 1953 میں ہوئی تھی، اب شاہ چارلس کی تاج پوشی کو برطانیہ میں صدی کی سب سے بڑی تقریب قرار دیا جارہا ہے، اس تقریب میں ایک شاندار پریڈ ہوگی اور عظیم الشان فوجی جلوس نکالا جائے گا۔
میڈیا مہینوں سے اس تاریخی موقع کے منصوبوں اور تفصیلات پر نشریات کر رہا ہے، رائے عامہ کے جائزوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام کی اکثریت تاجپوشی میں اتنی دلچسپی نہیں رکھتی۔
یہ صورت حال 1953 میں ملکہ الزبتھ کی تاج پوشی کی تقریب سے متصادم ہے جب لندن کی سڑکیں لاکھوں عوام سے بھری ہوئی تھیں، تقریباً 27 ملین لوگوں نے اس تقریب کو ٹیلی ویژن پر دیکھا تھا، بہت سے لوگوں کے لیے یہ پہلی مرتبہ تھا کہ انھوں نے ٹیلی ویژن پر کوئی تقریب دیکھی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ چارلس سوم کی تاج پوشی کی تقریب میں کن ممالک کو دعوت نہیں دی گئی ؟
لندن میں بہت سے لوگ پہلے ہی دی مال پر قطار میں کھڑے ہیں، بکنگھم پیلس کے عظیم مقام پر یہ احساس ہے کہ یہ لمحات خاص ہوں گے، یہ واقعہ کچھ برطانیوں کے لیے زندگی میں صرف ایک بار آ رہا ہے، اس لیے بھی یہ ان کے لیے بہت اہم ہے، بعض برطانویوں کے لیے بھی تقریب اس لیے بھی خوش آئند ہے کیونکہ اس کی وجہ سے ان کی چھٹیاں پیر تک بڑھ جائیں گی۔
تاہم وائٹ چیپل کے کچھ رہائشیوں کے لیے شاہی خاندان کے لیے ایک غیر معمولی پارٹی نامناسب معلوم ہوتی ہے کیونکہ اس ملک میں بہت سے لوگ 10 فیصد سے زیادہ مہنگائی کا شکار ہیں، وائٹ چیپل ایک ایسا علاقہ جہاں تارکین وطن صدیوں سے برطانوی دارالحکومت میں آباد ہیں۔