لاہور: (دنیا انویسٹی گیشن سیل) گزشتہ دو دہائیوں میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مختلف اوقات میں جھڑپیں دیکھنے میں آئیں تاہم اس وقت جاری جنگ میں ماضی میں ہونے والے ظلم و بربریت کے تمام ریکارڈ ٹوٹتے دکھائی دے رہے ہیں۔
ماضی کے اعتبار سے سال 2014ء اور 2018ء میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کی تعداد سب سے زیادہ تھی، سال 2014ء میں مجموعی طور پر 2 ہزار 402 ہلاکتیں جبکہ 13 ہزار 666 افراد زخمی ہوئے، 2014ء کی کشیدگی میں ہلاک ہونے والے افراد میں سے 2 ہزار 329 فلسطینی جبکہ 73 اسرائیلی شامل تھے۔
زخمی ہونے والے افراد میں سے 11 ہزار 231 افراد کا تعلق فلسطین جبکہ 2 ہزار 435 افراد کا تعلق اسرائیل سے تھا، ہلاک ہونے والے افراد میں سے 1 ہزار 534 مرد، 372 بچے، 301 خواتین، جبکہ 195 بچیاں شامل تھیں، اسی طرح زخمی ہونے والے افراد میں سے 6 ہزار 289 مرد، 3 ہزار 517 بچے، 3 ہزار 538 خواتین اور 322 بچیاں شامل تھیں۔
اسی طرح 2018ء میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی کشیدگی کی صورت میں 318 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے 300 فلسطینی اور 18 اسرائیلی تھے جبکہ 2018 میں زخمی ہونے والے افراد کی تعداد 31 ہزار 376 تھی، جن میں سے 31 ہزار 259 فلسطینی اور 117 زخمی اسرائیلی تھے۔
اقوام متحدہ کے آفس فار دی کوآرڈی نیشن آف ہیومینٹیرین افیئرز کی جاری کردہ دستاویزات کے مطابق جنوری 2008ء سے ستمبر 2023ء تک اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی میں 6 ہزار 715 اموات، 1 لاکھ 58 ہزار 867 افراد زخمی ہو چکے ہیں، دستاویزات کے مطابق جنوری 2008ء سے ستمبر 2023ء تک اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری کشیدگی میں 4 ہزار 573 مرد، 1 ہزار 181 بچے، 662 خواتین، اور 281 بچیوں کی جانیں گئیں جبکہ زخمی ہونے والے افراد میں 88 ہزار 820 مرد، 30 ہزار 114 بچے، 9 ہزار 171 خواتین اور 2 ہزار 681 بچیاں شامل ہیں۔
جغرافیائی اعتبار سے دیکھا جائے تو 5 ہزار 412 افراد غزہ کے علاقے، 1 ہزار 145 افراد مغربی کنارے جبکہ 154 افراد اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے میں ہلاک ہوئے ہیں، اسی طرح زخمی ہونے والے 1 لاکھ 58 ہزار 867 افراد میں سے 91 ہزار 801 افراد مغربی کنارے، 63 ہزار 41 افراد غزہ، جبکہ 4 ہزار 25 افراد اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے میں زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سال 2008ء سے ستمبر 2023ء تک 6 ہزار 407 فلسطینیوں کی ہلاکت ہوئی ہے، ہلاک ہونے والے فلسطینیوں میں سے 4 ہزار 326 مرد، 1 ہزار 162 بچے، 626 خواتین، 275 بچیاں شامل ہیں، ان ہلاکتوں کا سالانہ موازنہ کیا جائے تو سب سے کم 2020ء میں 30 اور سب سے زیادہ 2 ہزار 329 ہلاکتیں 2014ء میں ہوئیں۔
2008ء میں 899 افراد، 2009ء میں 1 ہزار 66 افراد، 2010ء میں 95 افراد، 2011ء میں 124 افراد، 2012ء میں 260 افراد، 2013ء میں 39 افراد، 2014ء میں 2 ہزار 329 افراد، 2015ء میں 174 افراد، 2016ء میں 109 افراد، 2017ء میں 77 افراد، 2018ء میں 300 افراد، 2019ء میں 138 افراد، 2020ء میں 30 افراد، 2021ء میں 349 افراد، 2022ء میں 191 افراد جبکہ سال 2023ء میں جنوری تا ستمبر کے عرصے میں 227 فلسطینیوں کی ہلاکت ہوئی ہے، ان ہلاکتوں میں سے 5 ہزار 530 افراد غزہ، 1 ہزار 7 افراد مغربی کنارے جبکہ 37 فلسطینی افراد اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے میں ہلاک ہوئے ہیں۔
اسی طرح اسرائیل اور فلسطین کے مابین کشیدگی کے باعث گزشتہ 16 برسوں کے دوران 1 لاکھ 52 ہزار 560 فلسطینی زخمی ہوئے، جن میں سے 83 ہزار 723 مرد، 29 ہزار 618 بچے، 8 ہزار 953 خواتین اور 2 ہزار 653 بچیاں زخمی ہوئیں۔ ان تمام زخمیوں میں سے 89 ہزار 534 مغربی کنارے، 62 ہزار 935 غزہ، جبکہ 91 افراد اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے میں زخمی ہوئے ہیں۔
زخمی فلسطینیوں کا سالانہ جائزہ لیا جائے تو سال 2008ء میں 2 ہزار 325 افراد، 2009ء میں 6 ہزار 401 افراد، 2010ء میں 1 ہزار 572 افراد، 2011ء میں 2 ہزار 143 افراد، 2012ء میں 4 ہزار 677 افراد، 2013ء میں 3 ہزار 992 افراد، 2014ء میں 17 ہزار 533 افراد، 2015ء میں 14 ہزار 639 افراد، 2016ء میں 3 ہزار 464 افراد، 2017ء میں 8 ہزار 447 افراد، 2018ء میں 31 ہزار 259 افراد، 2019ء میں 15 ہزار 491 افراد، 2020ء میں 2 ہزار 581 افراد، 2021ء میں 19 ہزار 183 افراد، 2022ء میں 10 ہزار 345 افراد جبکہ سال 2023ء میں جنوری تا ستمبر کے عرصے میں 8 ہزار 508 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سال 2008ء سے 2023ء کے عرصے میں 308 اسرائیلیوں کی ہلاکت ہوئی ہے، جن میں سے 247 مرد، 36 خواتین، 19 بچے اور 6 بچیاں شامل ہیں، ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں میں سے 138 اسرائیلی افراد مغربی کنارے، 117 افراد اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے جبکہ 52 افراد غزہ میں ہلاک ہوئے۔
Israeli-Palestinian Conflict 2023 (CHARTS) by Farhan Nazir on Scribd
ان برسوں کے دوران اسرائیلیوں کی ہلاکتوں کا سالانہ جائزہ لیا جائے تو سب سے کم 2020ء میں 3 اور سب سے زیادہ 88 ہلاکتیں 2014ء میں ہوئیں، سال 2008ء میں 33 افراد، 2009ء میں 11 افراد، 2010ء میں 8 افراد، 2011ء میں 11 افراد، 2012ء میں 7 افراد، 2013ء میں 6 افراد، 2014ء میں 88 افراد، 2015ء میں 26 افراد، 2016ء میں 12 افراد، 2017ء میں 17 افراد، 2018ء میں 13 افراد، 2019ء میں 12 افراد، 2020ء میں 3 افراد، 2021ء میں 11 افراد، 2022ء میں 21 افراد جبکہ 2023ء میں جنوری تا ستمبر کے عرصے میں 29 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 16 برسوں کے دوران 6 ہزار 307 اسرائیلی افراد زخمی ہوئے ہیں، جس میں 5 ہزار 97 مرد، 496 بچے، 218 خواتین اور 28 بچیاں شامل ہیں، اسی طرح ان تمام زخمیوں میں سے 3 ہزار 934 افراد اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے، 2 ہزار 267 افراد مغربی کنارے جبکہ 106 افراد غزہ کے علاقے میں زخمی ہوئے ہیں۔
زخمی اسرائیلیوں کا سالانہ جائزہ لیا جائے تو سب سے کم 2020ء میں 105 اور سب سے زیادہ 2 ہزار 708 زخمی 2014ء میں ہوئے، سال 2008ء میں 819 افراد، 2009ء میں 112 افراد، 2010ء میں 177 افراد، 2011ء میں 120 افراد، 2012ء میں 571 افراد، 2013ء میں 151 افراد، 2014ء میں 2 ہزار 708 افراد، 2015ء میں 313 افراد، 2016ء میں 210 افراد، 2017ء میں 157 افراد، 2018ء میں 117 افراد، 2019ء میں 123 افراد، 2020ء میں 105 افراد، 2021ء میں 168 افراد، 2022ء میں 252 افراد جبکہ 2023ء میں جنوری تا ستمبر کے عرصے میں 204 افراد زخمی ہوئے ہیں۔