یروشلم : (ویب ڈیسک ) اسرائیل نے غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کی تردید کر دی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم آفس نے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کے انخلاء کے بدلے غزہ میں فی الحال کوئی انسانی امداد اور جنگ بندی نہیں کی اور نہ ہی ان کا رفح بارڈر کھولنے کا کوئی ارادہ ہے ۔
دوسری طرف حماس کے رہ نما عزت الرشق نے مصر کے ساتھ رفح کراسنگ کھولنے یا عارضی جنگ بندی کے بارے میں کسی بھی خبر کی تردید کی ہے۔
اس سے قبل مصر کے سکیورٹی ذرائع نے جنوبی غزہ میں صبح 6 بجے سے سیز فائر کے لیے امریکا، اسرائیل اور مصر کے درمیان اتفاق ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
غزہ کی جانب سے مصر میں داخل ہونے والی رفح گذرگاہ غزہ سے نکلنے والی مرکزی گزرگاہ ہے جو اسرائیل کے قبضے میں نہیں ہے، وہاں پر اسرائیلی بمباری امدادی کارروائیوں کو متاثرکر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :غزہ میں انسانی بحران سنگین ، شہید فلسطینیوں کی تعداد 2750 ہوگئی
عرب میڈیا کے مطابق سینکڑوں خاندان غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے سے بچنے کی امید میں رفح سرحدی گذرگاہ پر انتظار کر رہے ہیں۔
دوسری جانب حماس کا کہنا تھا کہ انسانی ہمدردی کے لیے جنگ بندی سے متعلق کوئی اطلاع نہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن آنے والے دنوں میں اسرائیل کے دورے پر غور کر رہے ہیں ، امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے دورے سے متعلق ابھی کوئی بھی حتمی بات سامنے نہیں آئی ۔
واضح رہے کہ آج بھی اسرائیل نے غزہ میں اقوامِ متحدہ کے پناہ گزین کیمپ سمیت کئی مقامات پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 17 افراد شہید ہوگئے جس کے بعد فلسطینی شہادتوں کی تعداد 2750 تک پہنچ گئی ہے ۔