غزہ: (دنیا نیوز) غزہ میں عارضی جنگ بندی کے دوران ریسکیو اہلکاروں نے گھر کے ملبے سے 37 دن بعد نومولود بچی کو زندہ نکال لیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں ریسکیو آپریشن کے دوران ایک گھر کی عمارت کے ملبے سے 37 دن بعد نومولود بچی کو نیم مردہ حالت میں برآمد کیا اور اسے طبی امداد دی گئی جس کے بعد بچی کی سانسیں بحال ہو گئیں۔
امدادی کاموں کے دوران وہاں موجود زیادہ تر افراد نے نومولود کو مردہ قرار دیا، امدادی ٹیم میں شامل ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی 3 گھنٹوں کی محنت کے بعد نومولود نے سانسیں لینا شروع کر دیں اور فضا اللہ اکبر اور سبحان اللہ کے نعروں سے گونج اُٹھی، نومولود کے والدین کے بارے میں کچھ نہیں پتا چل سکا۔
واضح رہے کہ متاثرہ گھر پر اسرائیل نے جنگ کے پہلے ہفتے میں بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا، مسلسل بمباری کے سبب ریسکیو کا کام نہیں ہو سکا تھا تاہم جب 4 روزہ جنگ بندی کی گئی تو امدادی کاموں کا آغاز ہوا اور اس دوران گھر کے ملبے سے سول ڈیفنس کے اہلکاروں کو ایک نومولود بچی ملی جس میں بظاہر زندگی کی رمق باقی نہ تھی۔
The miracle that came after 37 days. Baby born in the first days of the war was rescued alive from the rubble of the house bombed by Israel pic.twitter.com/pDpQ4bInGi
— Gaza Notifications (@gazanotice) November 27, 2023