حماس کے حسن سلوک کا سب کو بتاؤں گی: رہا اسرائیلی خاتون کا خط سامنے آ گیا

Published On 28 November,2023 01:46 am

تل ابیب: (ویب ڈیسک) غزہ میں مشکل حالات اور نقصان کے باوجود ہم سے برتے جانے والے آپ کے حسن سلوک کا میں سب کو بتاؤں گی، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی جانب سے رہا کی گئی اسرائیلی خاتون دنیال اور ان کی ننھی بیٹی ایمیلیا کا خط سامنے آگیا۔

اسرائیلی ماں بیٹی کی جانب سے رہائی کا شکریہ ادا کرنے کیلئے عبرانی زبان میں تحریر کیے گئے خط  میں دوران قید القسام بریگیڈز کے جنگجوؤں کے حسن سلوک کی تعریف کرتے ہوئے کہنا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں ہم ایک دوسرے سے جدا ہو جائیں گے لیکن میں آپ سب کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتی ہوں کہ آپ نے میری بیٹی کے ساتھ حسن سلوک اور محبت کا مظاہرہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی میں 2 روز کی توسیع پر اتفاق

اسرائیلی قیدی خاتون نے مجاہدین کیلئے لکھا کہ آپ نے میری بیٹی سے والدین کی طرح سلوک کیا، اسے اپنے کمروں میں بلاتے اور اسے یہ احساس دلایا کہ آپ سب اس کے صرف دوست نہیں بلکہ محبت کرنے والے ہیں، آپ کی شکر گزار ہوں اس سب کیلئے جب آپ گھنٹوں دیکھ بھال کرتے، صبر کرنے اور ساتھ ساتھ مٹھائیوں، پھلوں اور جو کچھ بھی میسر تھا اس سے ہمیں نوازنے کیلئے شکریہ۔

خاتون نے مزید لکھا کہ میری بیٹی خود کو غزہ میں ملکہ سمجھتی تھی اور سب کی توجہ کا مرکز تھی، اس دوران مختلف عہدوں پر موجود لوگوں سے واسطہ رہا اور ان سب نے ہم سے محبت، شفقت اور نرمی کا برتاؤ کیا، میں ہمیشہ ان کی مشکور رہوں گی کیونکہ ہم یہاں سے کوئی دکھ لیکر نہیں جا رہے، آخر میں مجاہدین اور ان کے اہلخانہ کی صحت اور تندرستی کیلئے دعا بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں: حماس مزید 50 یرغمالی رہا کرے تو جنگ بندی میں توسیع کیلئے تیار ہیں: اسرائیل

واضح رہے کہ مغربی طاقتوں کی ایما پر اسرائیل نے محصور غزہ پر بمباری کی اور یہ فضائی، بری اور بحری حملے 44 روز سے زائد جاری رہے، اسرائیلی حملوں میں 14 ہزار 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جن میں بچوں اور عورتوں کی کثیر تعداد ہے، کئی روز کی بمباری کے بعد 3 روز قبل اسرائیل نے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، آج اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا آخری روز تھا۔

عارضی جنگ بندی کا وقت ختم ہونے کے بعد حماس اور اسرائیل کی جانب سے مزید 2 دن کی توسیع کر دی گئی ہے، چار روز کے دوران حماس نے اب تک 39 اسرائیلی شہریوں سمیت 58 یرغمالیوں کو رہا کیا جبکہ اسرائیل کی جانب سے 117 فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کیا گیا۔