نیویارک : (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ ہم غزہ کی موجودہ صورتحال کو جاری رہنے اور اسے لبنان میں دہرائے جانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی نیوز ویب سائٹ پر جاری پریس ریلیز میں اسیروں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے انتونیو گوتریس نے کہا کہ کوئی بھی وجہ شہریوں کے قتل، زخمی، اغوا یا شہریوں کے خلاف راکٹ داغنے کا جواز نہیں بن سکتی ہے، غزہ پر اسرائیلی افواج کے 100 دنوں سے جاری حملے اب بند ہونے چاہییں ۔
انہوں نے کہاکہ میرے پاس غزہ کی صورتحال کو بیان کرنے کے الفاظ تک موجود نہیں ہیں ، مجھے غزہ میں بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلے عام خلاف ورزیوں پر گہری تشویش لاحق ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سکیورٹی کو یقینی بنانا موثر انسانی امداد کی فراہمی کے لیے بنیادی شرط ہے، فریقین کو بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کرنا چاہیے، شہریوں کی حفاظت کرنی چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کی ضروریات پوری ہوں، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ وہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان بلیو لائن پر تنازعہ پر گہری تشویش رکھتے ہیں۔
سیکرٹری جنرل نےکہاکہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان کشیدگی کے وسیع علاقے تک پھیلنے کا خطرہ علاقائی استحکام پر گہرا اثرڈال رہا ہے، ضرورت مندوں کو امداد پہنچانے ، قیدیوں کی رہائی میں سہولت فراہم کرنے ، جنگ کی وسیع آگ کو بجھانے کے لیے ہمیں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی ضرورت ہے ۔
ان کامزید کہنا تھا کہ ہم اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے کہ جو کچھ ہم نے غزہ میں دیکھا اسے لبنان میں دہرایا جائے اور غزہ کی موجودہ صورتحال جاری رہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 24 ہزارسے زائد فلسطینی شہید اور 61 ہزار 154 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔