نیویارک : (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پریذیڈنسی نے کہا ہے کہ کونسل کا آئندہ ہفتے ہونے والا اجلاس عالمی عدالت انصاف کےاسرائیل سے غزہ میں نسل کشی بند کرنے کے مطالبے کے فیصلے پر ہو گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو ہونے والا یہ اجلاس الجزائر کی جانب سے طلب کیا گیا جس کی وزارت برائے خارجہ امور کا کہنا ہے کہ یہ اجلاس عالمی عدالت انصاف کے فیصلے اور ان اقدامات کی حمایت کا عکاس ہو گا جن کا اسرائیل کو پابند بنایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ عالمی عدالت انصاف نے گزشتہ روز جنوبی افریقہ کی اسرائیل کے خلاف درخواست پر عبوری حکم جاری کرتے ہوئے غزہ کے شہریوں کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے کا کہا تھا تاہم عدالت نے جنگ بندی کا حکم دینے سے گریز کیا۔
عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے غزہ میں اسرائیلی بمباری سے نسل کشی کے الزامات پر جنوبی افریقہ کی درخواست پر ابتدائی فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے کنونشن کے تحت مقدمے کی سماعت کا اختیار ہے۔ عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی روکنے کے کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی فوج کے نسل کشی والے اقدامات کی تحقیقات کرے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق اسرائیل عالمی عدالت کے دیے گئے احکامات پر عمل کر کے رپورٹ جمع کرائے، عدالت نے مقدمے کی سماعت نہ کرنے اور جنوبی افریقہ کی درخواست خارج کرنے کی اسرائیلی استدعا مسترد کر دی تھی۔
عالمی عدالت کی صدر جون ای (Joan E. Donoghue ) نے فیصلہ پڑھتے ہوئے کہا کہ عدالت علاقے میں رونما ہونے والے انسانی المیے سے آگاہ ہے اور وہاں مسلسل انسانی جانوں کے ضیاع پر تحفظات رکھتی ہے۔
نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت نے جنوبی افریقہ کی درخواست پر دلائل سننے اور اسرائیل کا جوابی مؤقف سامنے آنے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
عالمی عدالت انصاف کے مطابق جنوبی افریقہ کی جانب سے غزہ میں نسل کشی کے حوالے سے کافی مواد جمع کرایا گیا، عالمی عدالت نے جنوبی افریقہ کی جانب سے عبوری اقدامات کیے جانے کے مطالبے کو بھی درست قرار دیا ہے۔