برسلز: (دنیا نیوز) یورپی یونین کی جانب سے امریکا اور اس کے اتحادیوں سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی روکنے کا مطالبہ کر دیا گیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی اسرائیل کو اسلحہ بھیجنا بند کر دیں کیونکہ ان کے بھیجے ہوئے اسلحے سے بہت زیادہ لوگوں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔
جوزپ بوریل نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ہم کب تک یہ سنتے رہنا چاہتے ہیں کہ دنیا کے اہم رہنما اور وزرائے خارجہ یہ کہتے رہیں کہ غزہ میں اتنی بڑی تعداد میں فلسطینی ہلاک ہو گئے، کیا یہ منطقی نہیں ہے کہ اسرائیل اونروا کے سربراہ فلپ لارازینی کو دھمکیاں دے دے رہا ہے۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ نے رفاہ سے دس لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینیوں کو نکالنے کے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی بے گھروں کو رفاہ سے نکال کر کہاں بھیجا جائے؟، کیا انہیں چاند پر منتقل کیا جانا چاہیے، اسرائیل ان فلسطینیوں کو کہاں بھیجنا چاہتا ہے؟۔
واضح رہے یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کی جانب سے اسرائیل کو اسلحہ روکنے کا مطالبہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب ہالینڈ کی ایک عدالت نے انسانی حقوق گروپوں کی استدعا پر اپنی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو جنگی طیاروں کے فاضل پرزوں کی فراہمی روک دے۔
ہالینڈ اسرائیل کیلئے امریکی ساختہ جنگی بمباری طیارے ایف 35 طیاروں کے فاضل پرزے فراہم کرتا ہے، امریکی ساختہ طیاروں کا کاروبار ہالینڈ میں کیا جاتا ہے، عدالتی فیصلہ پانچویں مہینے میں داخلی جنگی طیاروں کی مسلسل بمباری سے 28 ہزار فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔