اسرائیلی جارحیت، رمضان کی خوشی میں چراغاں کرنے پر فلسطینی بچہ شہید

Published On 22 March,2024 07:19 am

یروشلم: (ویب ڈیسک) رمضان المبارک کی خوشی میں گھر میں چراغاں کرنے والے 12 سالہ فلسطینی بچے کو اسرائیلی اہلکار نے شہید کر دیا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشرقی یروشلم میں 12 سالہ پناہ گزین فلسطینی بچہ رمضان کی خوشی میں چراغاں کر رہا تھا کہ اس دوران غاصب اسرائیلی اہلکار نے پر اسے سینہ میں گولی مار دی جس کے نتیجے میں وہ شہید ہو گیا، واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

فلسطینی بچے کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے شعفات پناہ گزین کیمپ میں نشانہ بنایا گیا، سینے میں گولی لگنے کے بعد بچے کو ہلال احمر کی ایمرجنسی میں لایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا، بچے کے لواحقین کا کہنا ہے کہ بچے کو لگنے والی گولی اس جانب سے آئی جہاں اسرائیلی پولیس کا ٹاور ہے جو شفعات پناہ گزین کیمپ کی نگرانی کیلئے قائم کیا گیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی پولیس نے موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اہلکار نے فائر قانون کے مطابق کیا، پولیس کو یہ اختیار ہے کہ وہ آتش بازی کرنے والے کسی بھی شخص کو گولی مار سکتی ہے اگر پولیس کو یہ خطرہ محسوس ہو کہ وہ آتش بازی کسی کو نشانہ لے کر کی جا رہی ہو۔
 

Advertisement