منامہ : (ویب ڈیسک ) بحرین کی میزبانی میں 33 ویں عرب سربراہ اجلاس میں عرب قیادت نے متفقہ طور پر تنازعہ فلسطین کے دو ریاستی حل تک مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں عالمی امن فوج تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق سربراہ اجلاس کی طرف سے جاری کردہ "منامہ اعلامیے" میں دو ریاستی حل کے نفاذ تک مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کی بین الاقوامی امن فوج کی تعیناتی" کا مطالبہ کیا گیا۔
جمعرات کو منامہ میں منعقدہ عرب سربراہ اجلاس کے اختتام پر جاری اعلامیے میں عرب ممالک کی جانب سے دریائے نیل، دجلہ اور فرات میں پانی کی حفاظت اور مصر، سوڈان، عراق اور شام کے حقوق کی حمایت کا اظہار کیا گیا۔
اعلامیے میں اس بات پر زور دیا گیا کہ "عرب آبی سلامتی" عرب قومی سلامتی کا ایک لازمی حصہ ہے ، خاص طور پر عرب جمہوریہ مصر اور جمہوریہ سوڈان کے لیے آبی تحفظ ضروری ہے ایسا کوئی بھی اقدام جو ان ممالک کے آبی حقوق کو متاثر کرے ناقابل قبول ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں :دنیا فلسطینیوں کیخلاف جارحیت روکنے کیلئے اقدامات کرے: محمد بن سلمان
اعلامیے میں شام کے بحران پر بات کی گئی ہے اور اسے ختم کرنے کی ضرورت کا اعادہ کیا گیا، اعلامیے میں شام کی سلامتی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ پر زور دیا گیا اور بے گھر لوگوں کی باوقار واپسی کے لیے ماحول ساز بنانے پر زور دیا جبکہ یمن میں صدارتی کونسل کی حمایت اور بحران کے سیاسی حل کیلئے بین الاقوامی کوششوں کو آگے بڑھانے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 کے نفاذ پر زور دیا گیا۔
بحرین سربراہی اجلاس کے اعلامیے میں "لیبیا کی حمایت اس کی خودمختاری، آزادی، علاقائی سالمیت، اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے خاتمے، تمام غیر ملکی افواج اور کرائے کے فوجیوں کے ایک مخصوص وقت کے اندر اندر اس کی سرزمین سے انخلاء" کا مطالبہ کیا۔
بحرین کے اعلامیے میں لیبیا میں سینٹ اور سپریم کونسل آف اسٹیٹ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ انتخابی قوانین کے اجراء پر تیزی سے متفق ہوں جو لیبیا کے عوام کے بیک وقت پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے انعقاد اور عبوری دور کے خاتمے کے مطالبات کو پورا کرتے ہیں۔