برلن: (ویب ڈیسک) جرمنی میں اسرائیل کی جارحیت کیخلاف آواز بلند کرنے پر ایک فلسطین کے حمایتی گروپ پر پابندی عائد کر دی گئی۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جرمن حکام نے اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کیخلاف آواز بلند کرنے، فلسطینیوں اور فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی حمایت کرنے کا الزام لگا کر فلسطینی گروپ پر جرمنی میں پابندی لگا دی، پابندی کی زد میں آنے والے گروپ کا نام فلسطین سالیڈیریٹی ڈوئسبرگ بتایا گیا ہے۔
جرمن پولیس نے فلسطینیوں کے حق میں رائے رکھنے اور اسرائیل کو جنگ کیلئے اسلحہ نہ دینے کا مطالبہ کرنے والے گروپ کے ارکان سے آلات، دستاویزات برآمد کرنے کیلئے املاک پر چھاپے مارے ہیں، لگ بھگ 50 پولیس افسروں نے شمال مغربی ریاست میں چھاپے مار کر جائیدادوں کی تلاشی لی، نیز لیپ ٹاپ، نقدی، سیل فون اور دستاویزات ضبط کر لیے ہیں۔
جرمنی میں نارتھ ویسٹ فیلیا کے وزیر داخلہ ہربرٹ ریول نے اس بارے میں کہا ہے فلسطین سالیڈیریٹی گروپ کئی بار اپنے اجلاسوں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اسرائیل مخالف اور سام دشمن عالمی نظریے کا پرچار کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔
وزیر داخلہ کے مطابق فلسطینیوں کے حمایتی گروپ کو مئی 2023ء سے حکام جانتے تھے، اس نے غزہ میں حماس کیخلاف لڑنے والے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا اور جرمن حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ اسرائیل کو اسلحہ نہ دیا جائے۔
مذکورہ گروپ نے جرمن اسلحہ ساز کمپنی رین میٹل کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے ایک ریلی کا اہتمام کر کے مطالبہ بھی کیا تھا کہ اسرائیل کو اسلحہ نہ دیا جائے، فلسطین سولیڈیریٹی سے پابندی کے بارے میں تبصرہ حاصل کرنے کی کوشش کی تو اس کی طرف سے فوری طور پر کوئی دستیاب نہیں تھا۔