جدہ : (ویب ڈیسک ) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں شہریوں کے ’بہیمانہ قتل عام‘ کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) نے رفح شہر میں ہزاروں بے گھر افراد سے بھرے کیمپ پر بمباری کے بعد اسرائیلی فوج کی فلسطینی شہریوں کے’بہیمانہ قتل عام‘ کی شدید مذمت کی ہے جس میں تقریباً 40 شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔
او آئی سی نے اس عمل کو جنگی اور انسانیت کے خلاف جرم اور ریاستی منظم دہشت گردی قرار دیا، جس کیلئے مجرم کو بین الاقوامی فوجداری قانون کے مطابق جوابدہ اور ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔
او آئی سی نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو مجبور کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے، اس اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف کے احکامات پر عمل درآمد کرے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ رفح کراسنگ کو کھولا جائے اور زمین، سمندر اور فضا کے ذریعے امداد پہنچانے کے لیے رسائی کی اجازت دی جائے۔
اوآئی سی کے بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فلسطینی شہریوں کیلئے بین الاقوامی اصولوں کے مطابق تحفظ یقینی بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:رفح : پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کا حملہ، 75 سے زائد فلسطینی شہید
اس سے قبل سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ’قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے مسلسل قتل عام‘ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ کی پٹی میں بے دست و پا نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کی سلسلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا ہے کہ مملکت اسرائیل کی جانب سے تمام بین الاقوامی انسانی فیصلوں، قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزیوں کو مسترد کرتی ہے۔
سعودی عرب نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے انسانی قتل عام کو رکوانے کے لئے فوری طور پر مداخلت کرے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تقریباً 36 ہزار فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں اور تقریباً80 ہزار دیگر زخمی ہوئے ہیں۔